لیفٹنٹ گورنر نے” وکست بھارت 2047‘ کے حصول کیلئے پالیسی سازی اور سٹریٹجک مینجمنٹ فورم کانفرنس سے خطاب کیا

لیفٹیننٹ گورنرمنوج سِنہانے بدھ کے روز آئی آئی ایم جموں میں منعقدہ ’وِکست بھارت 2047 ‘کے حصول کے لئے پالیسی سازی اور سٹریٹجک منصوبہ بندی سے متعلق سٹریٹجک مینجمنٹ فورم کانفرنس سے خطاب کیا۔
یہ تین روزہ کانفرنس اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) جموںنے سٹریٹجک مینجمنٹ فورم (ایس ایم ایف) اور نیتی آیوگ کے اِشتراک سے منعقد کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے کلیدی خطاب میں تیزی سے بدلتی ہوئی دُنیا میں ہندوستان کو درپیش چیلنجوں، مواقع اور پالیسی سازوںو کاروباری رہنماو¿ں کے اہم کردار کو اُجاگر کیا۔
اُنہوں نے کہا،”ہماری توجہ میکرو اِکنامک استحکام اور تعلیم و صحت میں زیادہ سرمایہ کاری پر ہونی چاہیے۔ ڈیجیٹل ٹولز، شراکتی حکمرانی، شفافیت،جوابدہی، منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل اور بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے مو¿ثر عوامی خدمات ہمہ جہت ترقی کے لئے کلیدی ہوں گی۔“
منوج سِنہانے کہا کہ ہمارے بزرگوں کی بنیادی اَقدار، اصول، نظریات اور اچھی حکمرانی کی قدریں ہمیں موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے اور ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر میں رہنمائی فراہم کریں گی۔
اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ پالیسیاں عوام، صنعت، تجارت اور کاروبار کی ضروریات کے مطابق مرتب کی جانی چاہئیں اور یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ اُن کی آواز سنی جائے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ صنعتی ترقی اور سماجی بہبود کے اقدامات کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔ 
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہونے والی تیز رفتار ترقی ہندوستانی تاریخ میں بے مثال ہے۔

اُنہوں نے کہا،”میںجہاں بھی جاتا ہوں، میں دیکھتا ہوں کہ ہمارا عظیم ملک ترقی اور خوشحالی کی سمت گامزن ہے۔ ہماری مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے شاندار ترقی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور صنعتی رہنماو¿ں میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نیا اعتماد پیدا ہوا ہے۔ میںنے ہماری دیہی صنعتوں، ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹ کے شعبے کو بھی بہترین مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ “
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،”جامع اور مساوی ترقی وزیر اعظم کے ویژن کا مرکز ہے۔ حکومتی پالیسیوں میں روزگار کی تخلیق، چھوٹے کاروباروں کے لئے تعاون، عوامی سرمایہ کاری میں اِضافہ اور متوسط طبقے اور کاروباری اَفراد کو مالی طور پر بااِختیار بنانے پر توجہ دی گئی ہے تاکہ اقتصادی ترقی کا فائدہ ہر شہری تک پہنچے۔“
اُنہوںنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یقینی بنائیں گے کہ ماڈرن اِنڈیا اور ڈیجیٹل اِنڈیاجیسے پروگراموں کے فوائد ترقی تمام شہریوں تک پہنچیں۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا،”بہتر طرزِ حکمرانی نے نمایاں مثبت تبدیلیاں لائی ہیں اور مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں کہ پالیسیاں محض کاغذوں پر نہ ہوں بلکہ وہ جوابدہ، اخلاقی طور پر درست اور عمل پر مبنی ہوں تاکہ عوامی مفاد کو اوّلین ترجیح دی جا سکے۔“
اُنہوںنے جموں و کشمیر یوٹی کے وسیع مگر کم اِستعمال شدہ کان کنی کے شعبے سے اِستفادہ کر کے آمدنی کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا،”جموں و کشمیر میں چونا پتھر، نیلم، لیتھیم اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ مو¿ثر منصوبہ بندی کے ذریعے آئندہ 5 سے 7 برسوں میں ہم سالانہ 15 ہزار کروڑ سے 20 ہزار کروڑ روپے کی اضافی آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔“
اُنہوں نے ہائیڈرو پاور سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لانے پر زوردیا اوربدلتی ہوئی اِقتصادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جامع زرعی ترقیاتی پروگرام( ایچ اے ڈِی پی)میں ضروری ترامیم کی تجویز دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تقسیم پیدا کرنے والے ’اندرونی۔بیرونی‘بیانیے کا خاتمہ ہونا چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانیے کو پھیلانے والے ترقی کے عمل میں رُکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
اُنہوںنے یہ بھی کہا کہ دشوار گزار علاقوں، پہاڑوں اور گھنے جنگلات میں چھپے دہشت گردوں کا جلد خاتمہ کر دیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے بسوہلی مصوری نمائش کا اِفتتاح کیا۔ اِس موقعہ پربسوہلی مصوری ورکشاپ کی اختتامی نشست اور بسوہلی مصوری فنکاروں کی لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے ستائش بھی کی گئی۔

Comments are closed.