وادی میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے / ناظم سیاحت کشمیر
سرینگر /12دسمبر /
ناظم سیاحت کشمیر سید قمر سجاد نے کہا کہ محکمہ ماحولیاتی سیاحت کو مضبوط بنانے، مہم جوئی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور موسم سرما کے پرکشش مقامات کو وسعت دینے کیلئے نئے اقدامات اٹھائے گا کیونکہ یہ خطہ آنے والے تہواروں اور برفباری کے موسم کی تیاری کر رہا ہے۔سرینگر میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ناظم سیاحت کشمیر نے کہا ”محکمہ ٹریکرز اور ٹور آپریٹروں کیلئے سخت ہدایات جاری کرے گا۔ سیاحوں کو اونچائی والے مقامات پر کچرے کو ٹھکانے لگانے کے نئے قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا تاکہ گندگی اور غیر صحت مندانہ طریقوں کو روکا جا سکے“۔
انہوں نے کہا ”محکمہ ماحول کو بہتر بنانے اور بڑھتی ہوئی آبادی سے متاثرہ علاقوں کو بحال کرنے کیلئے منتخب مقامات پر تازہ شجرکاری مہم کا منصوبہ بناتا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ اگر قدرتی وسائل کم ہوتے ہیں تو سیاحت ترقی نہیں کر سکتی، اور محکمہ کمزور علاقوں میں نقصان کو روکنے کے لیے جلد کارروائی کرے گا“۔موسم سرما کی سیاحت پر ناظم سیاحت کشمیر نے کہا ”حکومت نئی سرگرمیوں کا اعلان کرنے سے پہلے پہلی بڑی برف باری کا انتظار کر رہی ہے“۔ انہوں نے کہا کہ موسم کی صورتحال مستحکم ہونے کے بعد ہیلی سکینگ، سکینگ اور پیرا گلائیڈنگ دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ سیزن میں مضبوط تعداد آئے گی کیونکہ ایڈونچر ٹریول کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ آپریٹروں کے ساتھ مل کر سرگرمیوں کو آسانی سے چلانے اور وزیٹر ہینڈلنگ کو بہتر بنائے گا۔کرسمس کے قریب آتے ہی محکمہ سیاحت نے گلمرگ میں ایک ہفتہ طویل کارنیوال کے ساتھ ساتھ پہلگام اور سونہ مرگ میں ایک دن کی تقریبات کا منصوبہ بنایا ہے۔ سید قمر سجاد نے کہا ”ان تقریبات میں ثقافتی پروگرام اور چھٹی والے مسافروں کو راغب کرنے کیلئے بیرونی سرگرمیاں پیش کی جائیں گی“۔محکمہ ایس کے آئی سی سی میں 17 سے 30 دسمبر تک ایک کھلونا کنونشن کی میزبانی بھی کرے گا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر حکام کے ساتھ تقریباً 200 ہندوستان بھر سے ٹور اور ٹریول کے نمائندے اس تقریب میں شرکت کریں گے۔
تین روزہ بات چیت میں اس شعبے کے لیے نئے مواقع اور نئے سیاحتی سرکٹس کھولنے کے طریقوں پر توجہ دی جائے گی۔ناظم سیاحت نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی رجحان ہے نہ کہ کشمیر سے متعلق کوئی رجحان۔ انہوں نے کہا ”خطے کو موسمی نمونوں میں ہونے والی تبدیلیوں کیلئے الگ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ ایک وسیع تر عالمی نظام کا حصہ ہے۔ “ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر اب بھی اپنے ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دے کر اپنا حصہ ادا کرے گا۔
Comments are closed.