جعلی تاریخ پیدائش سرٹیفکیٹ کیس میں ملازم کے خلاف چارج شیٹ دائر: سی بی کے

سری نگر، 12 دسمبر

کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) کی اسپیشل کرائم ونگ نے محکمہ تعمیرات عامہ (آر اینڈ بی) کے ایک ملازم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے غیر قانونی ریگولرائزیشن حاصل کرنے کے لیے اپنی تاریخ پیدائش سرٹیفکیٹ میں جعلسازی کی ہے۔
یہ چارج شیٹ رنبیر پینل کوڈ کی دفعہ 420، 468، 471 اور 201 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 07/2022 میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، ہندوارہ کے سامنے پیش کی گئی ہے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب حکومت کے انڈر سکریٹری، پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (آر اینڈ بی) نے محکمہ میں ہیلپر کے طور پر ملازم عبدالرشید لون ساکن چوگل ہندوارہ کے پیدائشی ریکارڈ کے مشتبہ جعلی ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کی ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ملازم نے اپنے ریگولرائزیشن کی سہولت کے لیے ایک من گھڑت میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کرائی تھی جس میں اس کی تاریخ پیدائش یکم اپریل 1968 بتائی گئی تھی۔

موصوف ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے بعد میں ثابت کیا کہ میڈیکل سرٹیفکیٹ میں درج تاریخ پیدائش اسکول کے ریکارڈ سے متصادم ہے، جس میں اس کی اصل تاریخ پیدائش 4 اپریل 1950 درج تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان نتائج کے بعد، کرائم برانچ کشمیر نے کیس درج کیا اور باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ انکوائری میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ عبدالرشید نے جعلی دستاویز بنانے اور ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی مجرمانہ سازش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے شواہد دھوکہ دہی، جعلسازی، جعلی دستاویزات کے استعمال اور شواہد کو تباہ کرنے کے الزامات کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کیس اب عدالتی جانچ کے لیے عدالت کے سامنے رکھا گیا ہے۔
اسپیشل کرائم ونگ نے شفاف اور سخت تحقیقات کے عزم پر زور دیتے ہوئے سرکاری ریکارڈ کی جعل سازی اور سرکاری فوائد حاصل کرنے کی دھوکہ دہی کی کوششوں کے لیے صفر برداشت پالیسی

Comments are closed.