سرینگر میں ویزا کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لئے گئے چینی شہری کو واپس دہلی بھیج دیا گیا

سری نگر، 11 دسمبر

جموں و کشمیر اور لداخ کے غیر مجاز سفر کے الزام میں حراست میں لئے جانے والے چین کے 29 سالہ شہری کو گذشتہ شام نئی دہلی واپس بھیج دیا گیا۔
شہری کی شناخت ہو کو نگتائی کے طور پر ہوئی ہے جو 19 نومبر کو نئی دہلی اس سیاحتی ویزا پر آیا تھا جس میں اس کو صرف وارانسی، آگرہ، نئی دہلی، جے پور، سارناتھ اور گایا کا سفر کرنے کی اجازت تھی۔
حکام نے بتایا کہ اس کے باوجود بھی مذکورہ چینی شہری یکم دسمبر کو کشمیر پہنچا جس پر پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے اس کو ویزا خلاف ورزی پر پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ چین کے اس شہری کو بڈگام کے ایک کم خرچ ہوم اسٹے سے حراست میں لیا گیا اور اس کا موبائل فوج جانچ کے لئے ضبط کیا گیا تھا تاہم دہلی واپسی سے قبل اسے فون واپس دے دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس چینی شہری نے مبینہ طور پر مارکیٹ سے بھارتی سم کارڈ بھی حاصل کیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران کونگتائی نے پوچھ تاچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ سیاح کی حیثیت سے لداخ بھی گیا تھا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر میں اس چینی شہری نے ہارون کے قدیم بدھ مت مقام، شنکراچاریہ پہاڑی، حضرت بل درگاہ اور مغل باغات کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد اس کو گذشتہ شام سری نگر سے دہلی واپس بھیج دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں گذشتہ ماہ سے غیر ملکی شہریوں کی سرگرمیوں پر سخت نگرانی رکھے ہوئے ہیں۔
حال ہی میں پولیس نے سری نگر، گاندربل، اننت ناگ اور بڈگام اضلاع میں متعدد ہوٹل مالکان کے خلاف امیگریشن اینڈ فارینرز ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمے درج کئے کیونکہ وہ قانون کے مطابق غیر ملکی مہمانوں کے قیام کی اطلاع دینے میں ناکام رہے تھے۔

Comments are closed.