سرینگر کی سڑکوں سے ٹریفک جام کم کرنے کی سعی: کے ٹی اے کا خیر مقدم
سرینگر //
کشمیر ٹریڈ الائنس (کے ٹی اے) نے ڈویژنل کمشنر کشمیر اور ضلع انتظامیہ سرینگر کی جانب سے شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام کم کرنے کیلئے شروع کی گئی کارروائیوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام عوامی مشکلات کا بروقت اور سنجیدہ حل پیش کرتا ہے۔
کے ٹی اے کے صدر اعجاز شہدارنے کہا کہ ڈویژنل کمشنر کشمیر انشل گرگ اور ڈپٹی کمشنر سرینگر اکشے لبرو کی ہدایات پر جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں، وہ سرینگر میں درپیش ایک بڑے شہری مسئلے کو کم کرنے کی سمت اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک جام ایک مستقل اور سنگین مسئلے کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس سے عام مسافروں، تاجروں، طلبہ اور ایمرجنسی سروسز کو شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔ شہدار کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے حالیہ کارروائیوں—جس میں ٹریفک کی مناسب نگرانی، رکاوٹوں کی نشاندہی اور انہیں دور کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں—سے کئی مصروف علاقوں میں قابلِ ذکر بہتری دیکھی گئی ہے۔
شہدار نے زور دیا کہ مستقل حل کیلئے مضبوط نفاذ، بہتر ریگولیشن اور مربوط شہری منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے کہا کہ ٹریفک دباؤ والے علاقوں کی مسلسل نگرانی، اضافی پارکنگ مقامات کی فراہمی، اسٹریٹ وینڈنگ زونز کی منظم تشکیل اور پبلک ٹرانسپورٹ کے معیار میں بہتری پر خصوصی توجہ دی جائے۔
کے ٹی اے نے یقین دلایا کہ شہری نقل و حرکت بہتر بنانے اور سرینگر کو زیادہ منظم و سہل ٹریفک نظام فراہم کرنے کے ہر اقدام میں وہ انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ آخر میں تنظیم نے کہا کہ سڑکوں سے جام کا خاتمہ نہ صرف معاشی سرگرمیوں بلکہ سیاحت اور عوامی سہولت کیلئے بھی ناگزیر ہے۔
Comments are closed.