بسلری انٹرنیشنل“ نے نوبرا ویلی میں قائم کئے گئے تیسرے آبی ذخائر کا با ضابطہ افتتاح کیا
صوبہ لداخ کے عوام اور کاشتکاروں کیلئے ایک اور امید کی کرن پیدا
لداخ / 10ستمبر
صوبہ لداخ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ایک اور امید کی کرن پیدا کرتے ہوئے ملک کی سرکردہ کمپنی” بسلری انٹرنیشنل“ نے نوبرا ویلی لداخ میں قائم کئے گئے تیسرے آبی ذخائر کا افتتاح کیا۔ تقریباً 12 لاکھ (یا 1.2 ملین) لیٹر پانی رکھنے کی صلاحیت والے اس ذخائر کی مرمت اور بحالی خطے میں کاشتکار برادریوں کیلئے قابل اعتماد آبپاشی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کی گئی۔
یہ پہل لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے تعاون سے شروع کی گئی تھی، جس میں لداخ میراتھن عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کے طور پر کام کر رہی تھی۔ افتتاحی تقریب کی رگزن لنڈپ کونسلر – ٹیگر حلقہ نے شرکت کی۔
قائم شدہ ذخائر لکجنگ آبپاشی کینال سے منسلک ہے، جو دریائے شیوک سے نکلتی ہے اور تقریباً 14 کلومیٹر تک چلتی ہے۔ یہ نہر تین بڑے گا?ں کو اہم آبپاشی فراہم کرتی ہے جو لکجنگ تریتھ سے سمور گاﺅں تک پھیلی ہوئی ہے اور تقریباً 7ہزار کنال (875 ایکڑ) کھیتی کی زمین کو سیراب کرتی ہے۔ پانی کی مستقل فراہمی کو یقینی بنا کر اس پروجیکٹ سے 300 کاشتکار خاندانوں کو فائدہ پہنچنے اور نوبرا ویلی میں زرعی پیداوار کو مضبوط بنانے کی امید ہے۔
افتتاحی تقریب پر بات کرتے ہوئے مسٹر کے گنیش(ڈائریکٹر پائیداری اور کارپوریٹ امور بسیلر ی انٹرنیشنل ) نے کہا”پانی کی حفاظت کو یقینی بنانا ان طبقوں کیلئے بہت اہم ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوبرا ویلی میں تیسرے آبی ذخائر کی بحالی ہر ایک پراجیکٹ کے تحت زرعی خاندانوں کو مضبوط بنانے اور زرعی خاندانوں کو مضبوط بنانے کیلئے ایک اور قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔ نئی امید، ہمارا مقصد طویل المدت پائیدار حل فراہم کرنا ہے جو محفوظ معاش، خوراک کی حفاظت اور خطے میں پائیدار خوشحالی لانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
اپنے نقطہ نظر کو شامل کرتے ہوئے شری رگزن لنڈپ کونسلر ٹیگر حلقہ، نے کہا”لداخ میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور برفباری کے اتار چڑھاﺅ کی وجہ سے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے جو آبپاشی کیلئے پانی کی دستیابی کو کم کر دیتے ہیں۔ اس تناظر میں، آبی ذخائر کا قیام ایک اہم کامیابی ہے جس سے ہم براہ راست پانی کی دو ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نوبرا ویلی سے وابستگی اور یہ منصوبہ زرعی پیداوار میں اضافہ کرے گا اور ہمارے کاشتکار خاندانوں کی زندگیوں کو بہتر بنائے گا۔
اس کے علاوہ شری چیوانگ موٹپ ( بانی اور سی ای او) لداخ میراتھن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”ایک نفاذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر، ہمیں اس پروجیکٹ کو زندہ کرنے کیلئے بسیلری اور ایل اے ایچ ڈی سی لہہ کے ساتھ تعاون کرنے پر فخر ہے“۔انہوں نے مزید کہا ” بحال شدہ ذخائر نہ صرف پانی کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے بلکہ موسمیاتی ماحول کی تعمیر میں شراکت داری کی طاقت کو بھی ظاہر کرتا ہے“۔
یہ نوبرا ویلی میں بسلری کے ذریعے آبی ذخائر کی بحالی کا تیسرا کامیاب منصوبہ ہے۔ اس سے پہلے سال 2023 اور سال 2024 میں، کمپنی نے سمور گاﺅں میں آبی ذخائر کو بحال کیا، جس سے 200 سے زیادہ گھرانوں کو فائدہ پہنچا اور وسیع زرعی زمینوں کیلئے آبپاشی کو یقینی بنایا گیا۔یہ اقدامات (Bisleri Greener Promise )کے فلسفے کا ایک حصہ پروجیکٹ ” نئی امید “ کے تحت کیے گئے، جو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے، محفوظ اور صحت مند پانی تک رسائی کو یقینی بنانے، اور ایک مضبوط سرکلر معیشت کی تشکیل کے لیے کمپنی کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ آج تک، پراجیکٹ نئی امید نے 336 چیک ڈیم بنائے یا بحال کیے، تقریباً 28 بلین لیٹر پانی کا ذخیرہ کیا، جس سے پورے ہندوستان میں 64362کسانوں کے خاندان کے افراد کو فائدہ پہنچا، اور 20,878 ایکڑ سے زیادہ اراضی کو سیراب کیا گیا۔
Comments are closed.