پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے کشمیریوں کو اب انصاف ملے گا: ایل جی سنہا
سرینگر،29جون
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کے روز ان کشمیری شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی جنہیں ماضی میں پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کیا تھا انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کی دہائیوں تک آواز دبائی گئی، انہیں انصاف سے محروم رکھا گیا اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے ان کی تکالیف کو نظر انداز کیا گیا ایل جی سنہا نے کہا،’یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ 2019 سے قبل دہشت گردوں کے جنازے نکالے جاتے تھے، لیکن ان ہزاروں عام کشمیریوں کی قربانیاں جنہیں انہی دہشت گردوں نے قتل کیا، کبھی نہ تسلیم کی گئیں اور نہ ہی ان کا تذکرہ کیا گیا۔ ‘
انہوں نے کہا کہ آج ان خاندانوں کو حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے اور وہ بلا خوف و خطر یہ کہنے کے قابل ہوئے ہیں کہ ان کے پیارے پاکستان سے آئے دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے۔
ایل جی نے متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ان متاثرہ خاندانوں سے درخواستیں حاصل کریں جو سرکاری ملازمت کے اہل ہیں تاکہ ایک ماہ کے اندر تقرری کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جن متاثرہ خاندانوں میں کوئی کاروبار شروع کرنا چاہتا ہے، انہیں مالی مدد اور حکومت کی طرف سے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔
ایل جی سنہا نے مزید کہا کہ جن معاملات میں ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے، ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے لیے بھی احکامات دیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی، ان خاندانوں کی زمین و جائیداد جن پر دہشت گرد ہمدرد یا علیحدگی پسند عناصر نے قبضہ کیا ہے، انہیں فوری طورپر چھڑایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ان مظلوم خاندانوں کی آواز کو سامنے لانے کے لیے پرعزم ہے اور یہ وہ سچ ہے جو برسوں دہشت گردی کے دباؤ میں دبایا جاتا رہا۔ آج یہ سچ بے نقاب ہو رہا ہے اور پاکستان کے ساتھ ساتھ کشمیر میں اس کے مقامی حمایتی بھی بے نقاب ہو رہے ہیں۔
Comments are closed.