ریاستی درجے کی بحالی پر فوری طورپر حتمی فیصلہ لیا جائے: عمر عبداللہ
سری نگر،26جون
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو زور دے کر کہا ہے کہ ریاستی درجہ کی بحالی پر جاری بات چیت کو اب طول نہ دیا جائے بلکہ فوری طور پر حتمی فیصلہ لیا جائے تاکہ عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہو سکے انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ کشمیری عوام کا آئینی و جمہوری حق ہے جسے مزید نظرانداز نہیں کیا جا سکتا سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاکہ مرکز کی جانب سے جموں و کشمیر کے لیے 10,600 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری ایک خوش آئند قدم ہے، جس میں مغل روڈ اور سادھنا پاس پر ٹنل منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا، ’مغل روڈ ٹنل کا مطالبہ 2008 سے کیا جا رہا تھا۔ اب اس کی منظوری سے اس سڑک کو سال بھر کھلا رکھنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح سادھنا پاس پر ٹنگڈار کے لیے ٹنل کی منظوری بھی ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ ہمیں اب گریز جیسے علاقوں کو بھی ان منصوبوں میں شامل کرانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
عمر عبداللہ نے نوجوانوں کو قومی کیڈٹ کور میں شامل ہونے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نوجوانوں میں نظم و ضبط، حب الوطنی اور خود اعتمادی پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ حال ہی میں دنیا کی بلند ترین چوٹی کو سر کرنے والے 10 کیڈٹس میں دو کا تعلق جموں و کشمیر و لداخ سے تھا۔
وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ این سی سی کیمپ میں شامل نوجوان وادی کی خوبصورتی اور امن پسندی کا پیغام لے کر واپس جائیں گے اور اپنے دوستوں و رشتہ داروں کو کشمیر کی سیر کے لیے ترغیب دیں گے
Comments are closed.