باغِ گل لالہ میں سیاحوں کا غیر معمولی رش
سری نگر، 27 مارچ
سری نگر میں شہر ہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغِ گل لالہ کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کا غیر معمولی رش دیکھا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گذشتہ روز اس باغ کو لوگوں کے لیے کھول دیا تھا۔
حکام کے مطابق پہلے دن 18ہزار کے قریب مقامی اور غیر مقامی سیاحوں نے ٹیولپ گارڈن کا دورہ کیا اور وہاں پر قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوئے۔
سیاحوں کی بھیڑ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ڈلگیٹ سے لے کر چشمہ شاہی تک گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی تھیں جبکہ بعض سیاحوں کو پیدل باغِ گل لالہ کی اور جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے جمعرات کے روز باغِ گل لالہ کا دورہ کیا، نے اس باغ گل لالہ میں ٹیولپ کے ہزاروں پودوں پر رنگ بہ رنگی پھولوں کو کھل اٹھا ہوا پایا۔
انہوں نے بتایا ’باغ گل لالہ میں سرخ، پیلے ، سنتری، جامنی، سفید، گلابی، طوطے ، پیلے، دو رنگی اور سہ رنگی پھولوں نے پہلے ہی چاروں اطراف دھنک کے رنگوں کے دلکش نظارے بکھیردیے ہیں‘۔
باغ کو مزید جاذب دلکش بنانے کے لئے فواروں کی تعداد بڑھائی گئی ہے‘۔ حکام کے مطابق سیاحوں کی سہولیت کے لئے پینے کے صاف پانی کی سہولیت میں بہتری لانے کے علاوہ باغ کے اندر معذور و معمر سیاحوں کے لئے الگ واش رومز تعمیر کئے گئے ہیں۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ سیاحوں کی باغ میں دلچسپی کو بنائے رکھنے کے لئے اس میں ہر سال ٹیولپ گٹھلیوں کی تعداد اور سہولیات میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ’ہمیں امید ہے کہ اس سال ریکارڈ تعداد میں سیاح باغ گل لالہ دیکھنے آئیں گے‘۔
قومی راجدھانی دہلی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جس نے اپنے کنبے کے ساتھ جمعرات کو باغ گل لالہ کی سیر کی، نے کہا ’میں نے اپنی زندگی میں اتنی خوبصورت جگہ پہلی بار دیکھی ہے۔ اس کو خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے۔
ایک طرف ڈل جھیل، دوسری طرف پہاڑیاں اور بیچ میں یہ خوبصورت گارڈن۔ ایسا نظارہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں مل سکتا۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ اس گارڈن کو اس وقت سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا جب ہم یہاں موجود تھے‘۔
دہلی سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح جوڑے کا کہنا تھا ’ہم صرف اس گارڈن کو دیکھنے کے لئے یہاں آئے ہیں۔ دہلی میں بھی گارڈن ہیں لیکن یہ بہت مختلف ہے۔
کشمیر بے شک زمین پر جنت ہے‘۔ اترپردیش سے تعلق رکھنے والی ایک سیاح خاتون نے کہا ’یہاں آکر بہت اچھا محسوس ہوا ہے۔ بہت ہی خوبصورت اور صاف ستھرا گارڈن ہے۔ ہمارے ذہنوں میں بہت شک وشبہات تھے لیکن یہاں ہم بہت محفوظ محسوس کررہے ہیں۔ یہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں‘۔
محکمہ پھولبانی کے اہلکاروں نے بتایا ’ یہ باغ کم از کم ایک ماہ کے لئے سیاحوں اور مقامی لوگوں کی سیر وتفریح کے لئے کھلا رہتا ہے‘۔
انہوں نے بتایا ’ گل لالہ کا پھول بہت ہی نازک ہونے کے ساتھ ساتھ اِس کی زندگی صرف 15 سے 17 دنوں پر ہی محیط ہوتی ہے۔
تاہم ٹیولپ کی زندگی اس کے قسم اور موسمی صورتحال پر منحصر ہے۔ اگر موسم سرد رہا تو اس کی زندگی بڑھ سکتی ہے۔ اگر درجہ حرارت 20 ڈگری سے اوپر چلا گیا تو اس کی زندگی کچھ دن مختصر ہوجاتی ہے‘۔
Comments are closed.