سکولی تعلیم کا بنیادی مقصد بچوں کی دانشورانہ صلاحیتوں کو جِلا بخشنا ہے /لیفٹنٹ گورنر
جموں/29دسمبر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے آج جموں یونیورسٹی کے جنرل زوراور سنگھ آڈیٹوریم میں جموں سنسکرت سکول کے سالانہ دِن کی تقریب ” کرمنیا۔دی پاور آف گُڈ ڈیڈز“ میں شرکت کی ۔
اُنہوں نے اَپنے خطاب میںسکول اِنتظامیہ، اَساتذہ اور طلبا¿ کو اِس کے سالانہ دن پر مُبارک باد پیش کی۔ گزشتہ برسوں کے دوران بہت سے نامور اَساتذہ اور ماہرین تعلیم نے جموں سنسکرت سکول کی اعلیٰ ساکھ میں اَپنا حصہ اَدا کیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ اُن سب کو شکریہ کرنے کا موقعہ ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہاکہ سکولی تعلیم کا بنیادی مقصد بچوں کی دانشورانہ صلاحیت کو جلا بخشنا ہے۔
اُنہوں نے کہا ،” کسی قوم کے مستقبل کا فیصلہ سکول کیمپس میں ہوتا ہے۔ ہمارے تعلیمی نظام کامقصد ہر منفرد شخصیت کو منفرد مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کچھ نیا تخلیق کرسکیں اور اَپنی منفرد صلاحیتوں سے قوم کی تعمیر میں اَپنا حصہ اَدا کرسکیں ۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے طالب علموںکے اعتماد کو بڑھانے اور اُنہیں نئی مہارتیں سیکھنے کی کوشش جاری رکھنے کے لئے ایک سازگار ماحول تیار کرنے میں اَساتذہ اور تعلیمی اِداروں کے رول پر زور دیا۔
اُنہوںنے کہا،”تیزی سے تبدیلی کے آج کے دور میں جب ہر روز نئی تکنیکی ترقی ہو رہی ہے مستقبل میں صرف ایک ہنر متعلقہ ہوگا اور وہ ہے زندگی بھر سیکھنے کی مہارت۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ پرائمری اور ثانوی تعلیم ایک طالب علم کی زندگی میں مثبت تبدیلی کا ایک دلچسپ مرحلہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب علم اور اثر اس کے ذہن اور جسم کو متاثر کرتا ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ اس متاثر کن عمر میں بچہ جو کچھ بھی سیکھتا ہے وہ طویل عرصے تک رہتا ہے۔ اس عرصے کے دوران ایک بچے کو فیصلے کرنے کی جبلت اور اچھے اور بُرے، صحیح اور غلط کے درمیان تفہیم کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ ہماری توجہ پرائمری اورثانوی تعلیم کو جدید دُنیا کی ضروریات کے مطابق ترقی دینے پر ہونی چاہیے۔“
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی کے تعلیمی اِداروں کو تعلیم میں نئی ٹیکنالوجیوں کو اَپنانے ، علم اور اَقدار دونوں پر توجہ مرکوز کرنے اور طالب علموںکی دانشورانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے سات قراردادیں پیش کیں۔
اُنہوں نے کہا،”پہلی قرارداد ڈِیجیٹل لرننگ سسٹم کو اِنٹرایکٹیوبنانا اور بچوں کو سیکھنے کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے کی ترغیب دینا ہے۔ ہمیں معلومات کی فراہمی کے بجائے وَن ٹو وَن مینٹورنگ پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور کلاس روم سے باہر طلاب کو فیلڈ تجربہ پیش کرنا چاہیے۔“
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا ،” اَساتذہ کو اَپنی زندگی کے تجربات کو طلبا¿ کے ساتھ اِشتراک کریں ، ڈِیٹا کی تشریح اور مسائل حل کرنے کے لئے اُن کی حوصلہ اَفزائی کرنی چاہیے اور اُنہیں نئے آئیڈیاز دریافت کرنے کی آزادی فراہم کرنی چاہئے۔ ہماری توجہ سیکھنے پر مبنی ہونی چاہیے تاکہ بچے مختلف حالات میں اَپنی صلاحیتوں کو اِستعمال کرنے کی صلاحیت پیدا کرسکے۔“
اُنہوں نے کہا ،” ساتویں قرارداد اَساتذہ کی باقاعدہ تربیت اور استعداد کار میں اِضافے کو یقینی بنانا اور اُنہیں مسلسل نئی چیز یں سیکھنے کا موقعہ فراہم کرنا ہے ۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے نظریات کو اَپنائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 آپ کے لئے ایک بہترین موقعہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اَپنے اندر تجسس پیدا کریں اور آزادانہ سوچ، تخلیقی صلاحیتوں اور مسائل کو حل کرنے سے حقیقی زندگی میں نئی دریافت کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی اور متنوع شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طالب علموں کومُبارک باد پیش کی۔ اُنہوں نے سکول میگزین کا تازہ ترین ایڈیشن بھی جاری کیا۔
اِس موقعہ پرڈائریکٹر آئی آئی ٹی جموںپروفیسر منوج سنگھ گور،چیئرمین سنسکرت سکول جموں ہرپریت سنگھ، پرنسپل سکول محترمہ روہنی آیما، اَساتذہ، طلبا¿ اور والدین موجود تھے۔
اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر جموں جناب رمیش کمار،ضلع ترقیاتی کمشنر جموں سچن کمار واشیا، مختلف اِداروں کے سربراہان اور سول اور پولیس اِنتظامیہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
Comments are closed.