بین مذہبی شادی معاملہ:بارہمولہ پولیس نے معاملے کا نوٹس لیا

سری نگر، 24 اگست

جموں وکشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک لڑکی کے معاملے کا نوٹس لیا ہے جس کی گمشدگی کی اطلاع دی گئی تھی اور جس نے بعد میں مذہب تبدیل کرکے ممبئی کے ایک رہائشی کے ساتھ شادی کی تھی۔

پولیس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس واقعے کے متعلق گمراہ کن / اشتعال انگیز مواد شیئر کرنے سے احتراز کریں۔

بارہمولہ پولیس کی طرف سے جمعہ کی شام دیر گئے ایک بیان میں کہا گیا: ‘سال رواں کی 16 اگست کو پولیس اسٹیشن کریری نے محی الدین شیخ کی بیٹی کی گمشدگی رپورٹ درج کی (دیگر تفصیلات محفوظ ہی) جو 15 اگست کی صبح سے لاپتہ ہے۔

انہوں نے کہا: ‘معلوم ہوا ہے کہ 19 اگست 2024 کو مذکورہ لڑکی نے مذہب تبدیل کیا اور ممبئی کے ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کی(دیگر تفصیلات محفوظ ہیں)’۔

بیان میں کہا گیا: ‘پولیس سٹیشن کریری نے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کیا ہے’۔
پولیس نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا صارفین کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا: ‘سبھی کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس واقعے کے بارے میں گمراہ کن/ اشتعال انگیز مواد شیئر نہ کریں’۔
انہوں نے کہا: ‘اگر اس طرح کے مواد کو شیئر کیا گیا یا مواد کو دوبارہ پوسٹ کیا گیا تو اسے حذف کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے’۔

Comments are closed.