اس سال جموں کشمیر میں 11 دہشت گردی واقعات میں 14 فورسز اہلکاراور 14 عام شہری لقمہ اجل / مرکز

سرینگر /30جولائی /

جموں و کشمیر میں حالیہ ہفتوں میں ملی ٹنٹ حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جس پر لوک سبھا میں ایک سوال پوچھا گیا کہ حکومت نے اب تک خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں اور جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آئند رائے نے کہا کہ لوک سبھا کو ان اقدامات کے بارے میں مطلع کیا جو وہ خطے میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کیلئے اٹھا رہی ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ کے جاری مانسون سیشن میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ کے سوال کے تحریری جواب میں کہا ” حکومت نے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کو دہشت گردی سے پاک بنانے کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا ہے“۔

آنندنے کہا ”حکومت نے دہشت گردوں اور معاون ڈھانچے کے خلاف مسلسل کارروائیوں، دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف کریک ڈاو¿ن اور ملک دشمن تنظیموں پر پابندی لگانے پر زور دیا ہے“۔انہوں نے کہا ”حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔ حکومت کا نقطہ نظر دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنا ہے۔

۔ حکومت کے جواب کے مطابق جس میں 21 جولائی 2024 تک کے اعداد و شمار کی فہرست دی گئی ہے، اس سال خطے میں 11 دہشت گردی کے آغاز کے واقعات ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں تصادم اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی تعداد 24 ریکارڈ کی گئی، جس میں اب تک 14 سیکورٹی فورسز کے اہلکار کارروائی میں مارے جا چکے ہیں، اور 14 عام شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اس کے علاوہ اس سال ”منظم پتھراو¿ اور منظم ہرتال“کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی حکومت کا نقطہ نظر دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنا ہے۔
جموں و کشمیر میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.