شدید گرمیوں کے طویل عرصے کے بعد کشمیر میں بارشیں، لوگوں نے لی راحت کی سانس

سری نگر، 29 جولائی

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر میں پیر کی صبح سے ہی مطلع ابر آلود رہنے کے بیچ رک رک کر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس سے جہاں لوگوں کے چہرے خوشی سے جھوم اٹھے وہیں کھیت کھلیان اور پیڑ پودے بھی تر و تازہ ہوگئے۔

بتادیں کہ وادی میں کئی روز سے جاری شدید گرمی کی لہر سے لوگ بے حال ہوئے تھے، پیڑ پودے مرجھا گئے تھے اور پانی کی کمی کی وجہ سے دھان اور دوسری فصلوں کے کھیتوں میں دراڑیں پڑ گئی تھیں جس نے کسان طبقے کی نیندیں حرام کرکے رکھ دی تھیں۔
اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح وادی کے کم وبیش تمام علاقوں میں یکے بعد دیگرے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس سے شہر و دیہات کی تمام بستیوں میں شادمانی کا سماں چھا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ بارشیں شرع ہونے کے ساتھ ہی کئی علاقوں کے لوگ گھروں سے باہر نکلے اور بارش سے لطف اندوز ہونے لگے خاص طور پر بچوں کو برستی بارش میں کھیل کود سے مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

وسطی ضلع بڈگام کے پاٹواؤ سے تعلق رکھنے والے ایک علی محمد میر نامی ایک کاشتکار نے یو این آئی کو بتایا: ‘ہم نے دھان فصل تیار ہونے کی امید چھوڑ دی تھی، پانی کی قلت کے باعث یہ فصل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، آج جو موسم نے کروٹ بدلی تو اس سے ایک امید قائم ہوئی ہے کہ فصل کو زیادہ نقصان نہیں ہوگا’۔
انہوں نے کہا: ‘صبح جب بارشیں ہوئیں تو ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا اس سے جہاں ہمیں جھلسانے والی گرمی سے راحت نصیب ہوئی وہیں دھان کی فصل بچنے کی امید بھی دوبارہ جاگزیں ہوئی’۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں 29 ج
ولائی کو مطلع مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کشمیر میں کئی مقامات پر رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے جبکہ جموں کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 6 اگست تک موسم کی کم و بیش ایسی ہی صورتحال جاری رہ سکتی ہے۔
محکمے نے اپنی ایک ایڈوائزری میں کہا کہ جموں و کشمیر میں کچھ خطرناک مقامات پر تیز بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلے، بادل پھٹنے، زمین کھسکنے، مٹی کے تودے اور چٹانیں کھسکنے کے امکانات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران جموں صوبے میں کہیں کہیں بھاری بارشوں کا بھی امکان ہے۔

Comments are closed.