طویل انتظار کے بعد لولاب بائی پاس روڈ کو باقاعدہ طورٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

سرینگر/28جون / شفاعت بٹ

لولاب کے عوام کو آواہی جاہی میں سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے بائی پاس روڑ پر برسوں سے کام جاری ہونےکے بعد اس کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر جمعہ کے روز ڈپٹی کمشنر کپواڑہ آیوشی سودن نے باقاعدہ ٹریفک کے لیے کھول دیا، جوضلع ہیڈکوارٹر کپواڑہ کے ارد گرد ٹریفک کے دباﺅ کو کم کرنے کیلئے متبادل روڈ کے طور پر استعمال ہوگا۔

افتتاحی رسم کے موقعہ پر ڈی ڈی سی ممبر ڈرگمولہ آمنہ مجید، ایس ای آر اینڈ بی رام لال، ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی فاروق احمداور اے ای بلال احمد خان کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

کشمیر پریس سروس نمائندہ شفاعت بٹ کے موصولہ تفصیلات کے مطابق 1.273 کلومیٹر سڑک جو لولاب سب ڈویژن کے لوگوں کا طویل عرصے سے زیر التوا مطالبہ تھا کو آر اینڈ بی ڈیپارٹمنٹ نے 98 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا ہے۔

یہ سڑک لولاب جانے والی گاڑیوں کو کپواڑہ سری نگر قومی شاہراہ کی طرف آسانی سے نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گی اور کپواڑہ بس اسٹینڈ کے ارد گرد ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گی۔دریں اثنا، سول سوسائٹی کے اراکین اور عام لوگوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرس نے متبادل بائی پاس روڈ کے طویل عرصے سے زیر التواءمطالبے کو حل کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ کپواڑہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس بائی پاس کو کھول کر عوام کی آمدورفت کو آسان وراحت رسان بنادیا جس سے غیر ضروری ٹریفک کی پریشانیوں سے مسافروں کی تکالیف میں کمی آئے گی۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے زنگلی میں نئے تعمیر شدہ میرج ہال کا معائنہ کیا جو 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے

Comments are closed.