
لوک سبھا کی کارروائی پانچ مارچ تک کے لئے ملتوی
نئی دہلی، 9 فروری (یو این آئی) لوک سبھا میں آج اپوزیشن اراکین کی طرف سے کارروائی میں مسلسل مداخلت نے اسپیکر سمترا مہاجن کو ایوان کی کارروائی پانچ مارچ تک ملتوی کرنے پر مجبور کردیا۔کانگریس کے اراکین مستقل مطالبہ کرتے رہے کہ رافیل سودے کی چھان بین کرائی جائے ۔ دوسری طرف تیلگو دیشم پارٹی کے قانون ساز آندھراپردیش کو خصوصی حیثیت دینے کی مانگ پر اصرار کرتے رہے ۔قبل ازیں آج ایوان میں اراکین کے مجتمع ہوتے ہی احتجاجی اراکین نے ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ کر اپنے مطالبات پر زور ڈالنا شروع کردیا ۔ وہ ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے ہوئے تھے ۔ اسپیکر نے انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کی اور وقفہ سوالات کے دوران کام کاج بھی شروع ہوا لیکن احتجاجی احتجاج سے باز نہیں آئے ۔ اس طرح اسپیکر نے ایوان کی کارروائی بارہ بجے دن تک ملتوی کردی ۔کانگریس کے اراکین ”رکشا منتری چپی توڑو اور رافیل کی قیمت بتا¶ ” کے نعرے لگاتے رہے ۔ ان لوگوں نے تختیاں بھی اٹھا رکھی تھیں۔ یوپی اے کی سربراہ سونیا گاندھی ، ایوان کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے ، سشمیتا دیو اور ششی تھرور سمیت پارٹی کے سبھی قانون ساز مسلسل نعرے لگاتے رہے ۔تیلگو دیشم پارٹی کے اراکین اور وائی ایس آر سی پی کے ممبران نے ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ کر انصاف کی دہائی دینی شروع کی۔ ان لوگوں نے بھی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اور نعرہ لگارہے تھے کہ ”ہمیں آندھرا پردیش کے لئے خصوصی حیثیت چاہئے ”۔ان لوگوں نے پچھلے ہفتے بھی اتنا خلل ڈالا کہ کام کاج نہیں ہوپایا کل وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے آندھرا پردیش کے نمائندوں کو یقین دلایا تھا کہ مرکز آندھراپردیش کو ہر امداد فراہم کرے گا اور ریاستی حکومت کے ذمہ داران کے ساتھ مل کر ایک دو روز میں طریقہ عمل بھی تیار کیا جائے گا۔ احتجاجی اراکین جب کسی طرح احتجاج سے باز نہیں آئے تو اسپیکر نے پانچ مارچ تک کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔
Comments are closed.