امن ،مفاہمت اور اعتما د سازی کے حکومتی دعوے فریب : ڈاکٹر کمال
سرینگر// آئے روز چھاپہ مار کارروائیوں، گرفتاریوں اور شبانہ تلاشیوں کے نام پر لوگوں کو ہراساں کرنے کی کارروائیوں کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ امن اور مفاہمت کے دعوے کرنے والوں نے زمینی سطح پر عوام کیخلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔
ان باتوں کا اظہار پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے آج شیر کشمیر بھون جموں میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل کانفرنس کے عہدیداروں اور کارکنوں کو لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات ہر سطح پر اُجاگر کرنے کی تاکید کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ عوام کے ساتھ ہر حال میں رابطہ بنائے رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہوتا ہے اور سرداری عوام کا حق ہے اور نیشنل کانفرنس آج بھی اسی اصول پر چٹان کی طرح قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جو طریقہ کار اختیار کر رکھا ہے وہ ریاست کو تبادہی اور بربادی کی جانب دھکیلنے کے سوا اور کچھ نہیں۔ پی ڈی پی کے خودساختہ لیڈربشمول وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی امن، مفاہمت، بات چیت اور اعتماد سازی کے دعوے کرتے تھکتے نہیں لیکن جب زمینی جب زمینی سطح پر حالات و واقعات پر نظر دوڑائی جاتی ہے تو حقائق کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔ گذشتہ2سال کے اندر 272عام شہری گولیوں اور پیلٹ کی بینٹ چڑھے، ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی اور اپاہج ہوئے اور یہ سلسلہ ابھی تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج بھی ہر روز کہیں نہ کہیں پیلٹ گن کا استعمال کیا جاتا ہے، چھاپے مارے جاتے ہیں، گرفتاریاں عمل میں لائیں جاتی ہیں اور لوگوں کو احتجاج کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حالات پی ڈی پی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے تمام دعوﺅں کے عین برعکس ہیں۔ کٹھوعہ میں 8سال آصفہ کے قتل اور درندگی کے واقعہ پر جیسے حکومت کو سانپ سونگ گیا ہے، اس کیس میں ابھی تک کوئی بھی پیش رفت نہیں کی گئی ہے جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ڈاکٹر کمال نے سرکاری سطح پر اس کیس پر پردہ ڈالنے کی پوری کوششیں کی جارہی ہیں اور اس بدترین واقعہ کے ملوثین کو ڈھال فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی اثر و رسوخ میں نہ آکر اس کیس کے اصل حقائق کو عوام کے سامنے رکھیں۔
Comments are closed.