جموںوکشمیرریزرویشن ترمیمی بل پرراجیہ سبھامیں بحث

نئی دہلی، 11 دسمبر

کانگریس کے وویک تنکھا نے جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کو المیہ قرار دیتے ہوئے پیر کو راجیہ سبھا میں اس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔مسٹر تنکھا نے جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2023 پر بیک وقت بحث کا آغاز کرتے ہوئے ایوان میں یہ بات کہی۔قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ان دونوں بلوں کو بحث اور منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا۔ مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کے ڈاکٹر جان برٹاس نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ترمیمی تحریک پیش کی تاکہ اسے غور و فکر کے لیے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے۔

تنکھا نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے آج تک نہ تو کوئی انکوائری کمیٹی قائم کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی کمیٹی یا کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل عام کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔مسٹر تنکھا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حوصلے اور جرات کے ساتھ رہنے والے کشمیری پنڈتوں کے لیے ریزرویشن بل میں کسی فائدے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ بل میں ان کے جانشینوں کے لیے بھی کوئی شق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونین ٹیریٹری کے لوگوں کو بجلی کی قلت، بے روزگاری اور دیگر مسائل کا سامنا ہے اور ان کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے سدھانشو ترویدی نے کہا کہ سال 2019 سے پہلے تک جموں و کشمیر کا مسئل حل نہیں ہو سکا لیکن مودی حکومت نے وہاں کے لوگوں کو مسائل سے نجات دلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل میں محروم طبقات کو ریزرویشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ والمیکی سماج کو بھی اپنا مقام مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔ پتھراو¿ کے واقعات رک گئے ہیں۔ مسلح افواج کے جانی نقصان کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مثبت تبدیلی آئی ہے اور یہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوکریوں کی بھرتی مہم چلائی جارہی ہے اور نئی آسامیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ یونین ٹیریٹری میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری آئی ہے۔ مقامی مصنوعات کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔

حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں ریکارڈ 2 کروڑ سیاح آئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے کئی مرکزی پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ دریائے چناب پر دنیا کا بلند ترین پل بھی بنایا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ میں بھیجے جانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس وقت ہندوستان اور پاکستان دونوں کے آرمی چیف برطانوی افسر تھے تو پھر اس مسئلہ کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی کیا ضرورت تھی۔ترنمول کانگریس کے محمد ندیم الحق نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں سے ایسا لگتا ہے کہ اس کا مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابات کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ کشمیری عوام کو 12 سے 16 گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔مسٹر شاہ نے کہا کہ یہ غلط بیان دیا جا رہا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوگوں کو مسلسل بجلی مل رہی ہے۔

Comments are closed.