27سال بعد کشمیر میں سال 2022 میں 16 میٹرک ٹن زعفران کی ریکارڈ پیداوار درج
سرینگر /21مارچ/
ضرورت کے مطابق وقت پر بارشوں اور کاشتکاروں کی بھر پور محنت کے باعث 27سال بعد کشمیر میں سال 2022 میں 16 میٹرک ٹن زعفران کی ریکارڈ پیداوار ہونے سے صنعت سے وابستہ افراد بھی مطمئن نظر آئیں اور انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ سالوں میں بھی ایسی پیداوار ہوگی ۔
کشمیر پریس سروس کے مطابق گزشتہ کئی سالوں کے دوران جہاں زعفران کی پیداوار میں کمی کے باعث کاشتکاروں میں مایوسی نظر آ رہی تھی تاہم سال 2022میں مناسب اور وقت پر بارشوں نے زعفرانی پیداوار میں کافی اضافہ کیا اور 27 سالوں کے بعد سب سے زیادہ پیداوار ریکارڈ کی گئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ کشمیر میں گزشتہ سال 16 میٹرک ٹن زعفران پیدا ہوا جو 1996 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
سال رفتہ میں زعفران کی اچھی خاصی پیدا وار پر مقامی کاشتکاروں نے بھی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آگے بھی اسی طرح کی پیداوار جاری رہے گی ۔ انہوںنے کہا کہ مناسب وقت پر ضرورت کے مطابق بارش نے مدد کی اور اسی وجہ سے پچھلے سال ہماری اچھی پیداوار ہوئی۔ زعفران کے ایک کاشتکار بشیر احمد نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سال زعفران کی اچھی پیداوار دیکھی۔ سال 2021کے دوران، میں نے زعفران کی کاشت سے 1.20 لاکھ روپے کمائے جو پچھلے سال 1.50 لاکھ روپے تک پہنچ گئے۔ خیال رہے کہ زعفران کی کاشت کشمیر کے تین اضلاع میں کی جاتی جن میں سے پلوامہ ، سرینگر اور بڈگام شامل ہے تاہم پلوامہ کے پانپور علاقے میں سب سے زیادہ کاشت ہوتی ہے ۔
ایک اور کاشتکار نے نمائندہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سال 2022 کے دوران فصل پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت بہتر رہی۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹیگ سے کسانوں کو بھی فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”پہلے ایرانی زعفران کشمیری نام پر فروخت کیا جا رہا تھا جسے روک دیا گیا ہے۔“
Comments are closed.