
سرینگر /27ستمبر: جموں وکشمیر میں سڑکوں کاجال بچھانے بہتر اور پائیدار سڑکیں تعمیرکرنے کاارادہ ظاہر کرتے ہوئے جموںو کشمیرکے لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ11ٹنلوں5فلائی آور کاقیام عمل میںلایاجارہاہے اور 974ان علاقوں کوسڑک رابطے سے جوڑاجائیگا سڑک اور مرکزی وزیر نے 12 سو کروڑ روپے رنگروڈ پرخرچ کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیرمیں بہتر سڑکیں تعمیرکرنے سے سیاحت کوفروغ ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ ٹرانسپورٹ اور سڑ ک کے وزارت کی جانب سے آبی پناہ گاہوں کوتحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں اقدامات اٹھائے جارہے ہیں او ردریائی جہلم کواس ضمن میں لیاگیاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق ایس کے ا ٓئی سی سی میں مرکزی وزراء کی عوامی رابطہ مہم کو بڑھاتے ہوئے منعقدکی گئی تقریب پرجموں کشمیرکے لیفٹننٹ گور نے ٹرانسپورٹ سڑک کے مرکزی وزیر کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیرمیں سڑکوں کاجال بچھانے بہترسڑکیں تعمیرکرنے کے ضمن میںسرکار نے مکمل ارادہ کرلیاہے اور اس سلسلے میں کئی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ لیفٹننٹ گورنر نے کہاکہ 2022تک28ہزار کلومیٹرسڑکوں پرمیگڈم بچھایاجائیگا کشادگی اور نئی سڑکیں تعمیرکرنے کے لئے کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو برسوں کے دوران مرکزی حکومت اور وزیراعظم کی کاوشوں کے باعث جہاں سڑکیں تعمیرکرنے کے لئے وافرمقدار میں رقومات دستیاب ہوئی وہی 11ٹنلوں 5 فلائی آوروں کاکام ہاتھ میں لیاجارہاہے ۔انہوںنے کہا کہ سرکار جموںو کشمیرمیں سڑکوں کاجال بچھانے کے لئے بر پور کوشش کررہی ہے اور ا سکے مثبت نتائج برآمدہونگے۔ ادھرٹرانسپورٹ اور سڑک کے مرکزی وزیر گالندھر سے بارہمولہ رنگروڈ اور وائلوں سے ڈونی پاوا پروجیکٹوں کاافتتاح کرنے کے موقعے پرمنعقدکی گئی تقریب پرتقریرکرتے ہوئے کہاکہ رنگروڈ کی تعمیرسے بارہمولہ سے گالندھر تک شاہراہ تعمیرکی جائے گی اور اس پروجیکٹ کے تعمیرسے شہرسرینگر پرجوٹریفک دباؤ اس وقت بناہواہے وہ ختم ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ رنگروڈ 22.5 میٹر ہے اور اسکی لاگت ہے12سو کروڑ روپے ہے جن لوگوں کی اراضی رنگ روڈ میں آئے گی انہیں معقول معاوضہ فراہم کیاجائیگااور یہ پروجیکٹ 2023تک مکمل ہوگا ۔وائلوں سے ڈونی پاوا پروجیکٹ کے لئے 290کروڑ خرچ کئے جائے گے اور ڈونی پاواسے ایک اور پروجیکٹ کے لئے 261کروڑ خرچ کئے جائینگے ۔سڑک و مرکزی ٹرانسپورٹ نے کہاکہ اس سے سیاحت کوفروغ ملے گا اور لوگوں کوسفر میں جہاں سہولیت ہوگی وہی انہیں اپنی تجارت کوبھی فروغ دینے کے مواقعے دستیاب ہونگے ۔انہوںنے کہا کہ ان کی وزارت نے آبی پناہ گاہوں کے لئے بھی اقدامات اٹھائے ہیں اور دریائی جہلم کواس زمرے میںلاگیاہے آبی پناہ گاہوں سے نکالے جانے والے پھتر دوسرا مواد ان پراستعمال کیاجائیگا ۔انہوںنے کہا کہ مرکزی حکومت جموںو کشمیرمیں لوگوں کوبہترسڑک سہولیات فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کررہاہے اور اس س سلسلے میں تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جسکی ضرورت محسوس کی جاتی ہے ۔
Comments are closed.