61%لوگ جموںو کشمیرمیں فوری الیکشن کرانے اور جمہوریت کومضبوط بنانے کے حق میں
65%لوگ سٹیٹ ہڈ بحال کرنے کے حق میں اور 70%آئین کی پاسداری کے بھی حق میں /سروے رپورٹ
سرینگر /24ستمبر/اے پی آئی: مرکزی زیر انتظام علاقے جموںو کشمیر میں 61% لوگوں نے جمہوریت کومضبوط مستحکم بنانے اور جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کی رائے ظاہر کرتے ہوئے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے آ ئین کے تحت جموں وکشمیر میں جلد سے جلداسمبلی الیکشن کرا ئے جائے تاکہ لوگوں کی جوناراضگی ہے اس سے دور کیاجاسکے ۔65%لوگوں نے مکمل ریاست کادرجہ بحال کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ ہڈبحال ہونے سے لوگوں کی ناراضگی کسی حد تک دور ہوسکتی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق جموں کشمیرکاخصوصی درجہ واپس لینے اور اس سے دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد ایک نیوز چینل کی جانب سے دو برسوں کے بعد ایک سروے کی جارہی ہے اور اس سروے میں اب تک جموںو کشمیرکے بیس اضلاع سے تعلق رکھنے والے 56ہزار لوگوں نے چینل کی جانب سے پوچھے گئے دس سوالوں کاجواب دیتے ہوئے جموںو کشمیرمیں جمہوریت کومضبوط مستحکم بنانے کے ساتھ اپنی رائے اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گورنر راج کسی بھی ریاست یامرکزی زیرانتظام علاقے کے لئے مفید ثابت نہیں ہوسکتااور جموںو کشمیرجیسی حساس جگہ کے لئے بھی عوامی حکومت کاہونالازمی ہے ۔چینل کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں میں 56ہزار میں سے 43ہزار افراد نے ملک کے آئین کوتسلیم کرتے ہوئے جلد سے جلداسمبلی الیکشن کرانے کی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں میں جوناراضگی پائی جارہی ہے اسے کم کیاجاسکے ۔56ہزار افراد میں سے 55ہزار نے رشوت خوری بدعنوانیوں بے ضاطگیوں میں ملوث سرکاری ملازمین اور دوسرے لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائیاں عمل میں لانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عام شہری اور سرکاری ملازم کوجواب دہ بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔رائے اظہار کرنے والوں میں سے 58%لوگوں نے جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد زمینی سطح پرابھی تک کسی بھی طرح کی تبدیلی رونماء نہ ہوے کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ جموںو کشمیرکے اطرف واکناف میں لوگوں کواب بھی ان ہی مشکلات سے گزرنا پڑ رہاے جوماضی میں انہیں درپیش تھے ۔71%افراد نے اس بات کابھی مطالبہ کیاکہ بیروزگاری کے خاتمے کے لئے ماہرین کے صلاح مشورے کواپنانے کے ساتھ ساتھ سرکار کومقررہ وقت کے اندر اندرصنعتوںکوقیام عمل میں لانے پرائیویٹ سیکٹرکومضبوط مسحکم بنانے کی خاطر کارروائیاں عمل میں لانی ہوگی ۔43ہزار افراد نے بر صغیرکی دو بڑی طاقتوں کے مابین بہتر تعلقات کی خواہش ظاہرکرتے ہوئے اپنی رائے دیتے ہوئے کہاکہ ایک ایسا میکن ازم بنایاجاناچاہئے جس سے دونوں ملکوں کے جوخدشات وشبہات ہے انہیں دور کیاجاسکے ۔
Comments are closed.