سکول فیس میں اضافہ کے معاملے میں کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے پرائیویٹ سکولوں کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہئے : جے کے پی ایس اے

فیس فکشن کمیٹی کےلئے سرکار کی جانب سے نئی گائیڈ لائن جاری کرنے کے حوالے سے پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے پرائیویٹ سکولوں کو اعتماد میں لیا جائے کیوں کہ اس معاملے میں پرائیوٹ سکول اہم فریق ہے تاہم ابھی تک ہم سے کسی نے رابطہ قائم نہیں کیا ہے ۔پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے سرکار سے پر زور دیا کہ وہ فیس فکشن کمیٹی کےلئے نئی گائیڈ لائن جاری کرنے سے قبل پرائیویٹ سکولوں سے رابطہ کیا جائے اور انہیںاعتماد میں لیا جانا چاہئے ۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اس معاملے میں ابھی تک سرکار کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ اس اہم فریق کی آراءجاننے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی اور ناہی اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ پرائیویٹ سکولوں سے اس معاملے میں بات کی جائے ۔ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہرکسی فریق کی آرا جاننا ضروری ہے تاکہ حتمی فیصلہ اور لینے کے دوران توازن برقراررہے اور کسی کے حقوق تلف نہ ہوں۔انہوںنے کہا کہ ایک جمہوری نظام میں کسی بھی معاملے میں سبھی فریقین کی رائے طلب کی جاتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس معاملے میں بھی اسی پر عمل ہوگا۔انہوںنے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کو کائی ساری مشکلات کا سامنا ہے اور سرکار کو چاہئے کہ ان کے مسائل پر بھی غور کیا جائے اور ان کی بات بھی سنی جانی چاہئے ۔ایسوسی ایشن کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت ماہانہ فیس میں 1500روپے اور سالانہ چارجز 6000روپے جو کہ فیس فکشن کمیٹی کے چیرمین نے خود ہی فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایف ایف سی کو فیس کے معاملے میں شامل کرنے سے ہر سکول کا کام تاخیر ہوگی اور ایف ایف سی کی میٹنگ اس کے ممبران کی زیادہ مصروفیات کی وجہ سے غیر منظم طریقے سے منعقد ہوںگی ، انہوںنے کہا کہ کمیٹی کے طریقہ کار کو مزید موثر بنانے کےلئے ہمارا مطالبہ ہے کہ چیرمین کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ چیرمین کو چاہئے کہ وہ ماہانہ چارجز میں 2000روپے اور سالانہ چارجز 15000کا اضافہ کرے ۔ کیوں کہ پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے طلبہ کو جو خدمات فراہم کی جارہی ہے اس میں موجودہ وقت میں قلیل فیس میں فراہم کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ سماج کے دیگر شعبہ جات کی طرح پرائیویٹ سکول سیکٹر بھی بُری طرح سے متاثر ہوا ہے خاص کر جو مارکیٹ میں ہر چیز مہنگی ہورہی ہے اور مہنگائی سے ہر ایک شعبہ پریشان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرروت اس بات کی ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کی آرا جاننے کی بھی کوشش کی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس سلسلے میں کوئی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔

Comments are closed.