سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد دوسرے دن بھی وادی کئے طول ارض میں زندگی مفلوج

لوگ گھروں میں محصور پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب، بازارویران سڑکیں سنسان، حفاظتی اقدامات سخت

سرینگر03/ستمبر/اے پی آ ئی: حریت کانفرنس (گ) کے سابق چیئرمین کے انتقال کے بعد وادی میں دوسرے دن بھی زندگی مفلوج ہوکررہ گئی کاروباری ادارے ٹھپ رہے پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہاانٹرنیٹ معطل رہا موبائل سروس معطل رہی، بانہال بار ہمولہ ریل سے بھی پٹری پرنہیں دوڑی ،کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وادی بھرکے بڑے شہروںقصبوں دیہی علاقوں میں حفاظت کے خصوصی اقدامات اٹھائے تھے جگہ جگہ پرفورسزکی تعیناتی عمل میںلانے کے ساتھ ساتھ سڑکوںکوکھار دارتار سے سیل کردیاتھااو ر لوگوںکی نقل و حرکت محدودکردی تھی ،سرکاری پرائیویٹ دفتروں ،اے ٹی ایم مشینوں، پیٹرول پمپوںکا کام کاج بھی متاثر ہوا ۔ بندشوں کے دوران وادی کے کسی بھی علاقے سے ناخوشگوارواقعے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ادھرتاریخی جامع مسجد سرینگر،درگاہ حضرتبل مخدوم صاحب سرینگر میں ممبر ومحراب خاموش رہے اور تیسری جمہ کوبھی نمازاداکرنے کی انتطامیہ نے اجازت نہیں دے دی ۔اے پی آ ئی کے مطابق وادی کشمیرمیںدوسرے دن بھی سیدعلی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعدزندگی مفلوج رہی ،کاروباری ادارے بڑے شہروں قصبوں او دیہی علاقوں میں ٹھپ رہے پبلک ٹرانسپورٹ سڑوکوں سے غائب رہا،سرکاری وپرائیویٹ دفتروں ،پیٹرول پمپوں، اے ٹی ایم مشینوں کاکام کاج بھی متاثر ہوا وادی کشمیرمیں موبائل سروس اور انٹرنیٹ دوسرے دن بھی معطل رہابانہال بارہمولہ ریل سرو س بھی پٹری پرنہیںدوڑی جس کے نتیجے میں ریل سے سفرکرنے والے مسافروں کودوسرے دن بھی مایوسی کاشکار ہوناپڑا ۔پوری وادی میں انتظامیہ نے حفاظت کے اقدامات انتہائی سخت کردیئے تھے جگہ جگہ پرپولیس وفورسزکی تعیناتی عمل میںلائی تھی بڑے شہروں قصبوں میں پولیس وفورسز کی جانب سے جہاں سڑکوںکوسیل کرکے لوگوں کی نقل وحرکت محدودبنادی تھی وہی ڈرون طیاروں کے ذریعے حفاظتی صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لیاجارہاتھا ۔وادی کے تمام بڑے شہروں قصبوں میںبازار ویران اورسڑکیں سنسان دکھائی دے رہی تھی چندعلاقوں میں نجی گاڑیوں کی آمدرفت اگرجاری تھی تاہم مجموعی طورپرسڑکوںپرپولیس وفورسز کی گاڑیوں کی آوہ جاہی دکھائی دے رہی تھی ۔دوسرے دن بھی بندشیںعائدرہنے سے وادی کے طول ارض میں خاموشی چھائی رہی اور کسی بھی علاقے سے ناخوشگوارواقعے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔ادھرآئی جی پی کشمیر نے کہاکہ وادی کشمیرمیں انٹرنیٹ موبائل سروس کودوبارہ بحال کرنے کے سلسلے میںصورتحال کاجائزہ لینے کے بعدفیصلہ لیاجائیگا جبکہ جموں سرینگر شاہراہ پردوستمبرکوجن گاڑیوںکوروک دیاتھاانہیںدو ستمبر رات دیرگئے مسافروں کے احتجاج کے بعداپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دے دی گئی تاہم تین ستمبر کوکسی بھی گاڑی کوجموں سے سرینگر کی طرف آنے کی اجازت نہیں دئے دی گئی حیدر پورہ میں پولیس وفورسز کے اضافی دستے تعینات کئے گئے تھے ،جبکہ حیدر پورہ لالچوک شاہراہ پرسفرکرنے والوں کی جامہ تلااشی لی جارہی تھی اور شناختی کارڈ چک کئے جارہے تھے وادی بھرمیں زندگی مفلوج ہوکررہ گیئی ہی کسی علاقے سے ناخوشگوارواقعے کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی صورتحال قابومیںرہے اورلوگ اپنے گھروں تک ہی محدودرہیں۔

Comments are closed.