دوسری لہر میں کہرام مچانے والے وائرس نے بدلی شکل؛ ماہرین نے کہا خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں

سرینگر/15جون: کورونا وائرس اپنی شکل مستقل بدل رہا ہے اور اب اس وائرس کی نئی شکل یا نئے ویرئنٹ ملنے کی بات کہی جا رہی ہے۔نئے ویرئنٹ کو ’ڈیلٹا پلس‘ یا’ اوائی 1‘کا نام دیا گیا ہے اور یہ کورونا کے ڈیلٹا ویرئنٹ سیبنا ہے جس سے اس سال بہت زیادہ بیماری پھیلی تھی تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ پہلی لہر کے بنسبت اس وقت زیادہ سے زیادہ لوگ ویکسین لے رہیں جس سے وائرس کا اثر کم ہوسکتا ہے ۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق کورونا کی دوسری لہرمیں جس وائرس کی شکل نے سب سے زیادہ دہشت پھیلائی تھی اب اس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس نے پھر شکل بدلی ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس اپنی شکل مستقل بدل رہا ہے اور اب اس وائرس کی نئی شکل یا نئے ویرئنٹ ملنے کی بات کہی جا رہی ہے۔نئے ویرئنٹ کو ’ڈیلٹا پلس‘ یا’ اوائی 1‘کا نام دیا گیا ہے اور یہ کورونا کے ڈیلٹا ویرئنٹ سیبنا ہے جس سے اس سال بہت زیادہ بیماری پھیلی تھی جس نے ہندوستان سمیت کئی ممالک میں کہرام مچا دیا تھا۔واضح رہیسائنس داں اس نئے ویرئنٹ کو لیکر زیادہ ڈریہوئے نہیں ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ ابھی اسے لے کر کوئی فکر کی بات نہیں ہے کیونکہ ملک میں ابھی اس کے بہت کم معاملہ ہیں۔ سی ایس آئی آ ر اور آئی جی آئی بی کے ڈاریکٹر اگروال نے کہا ہے کہ ابھی اس وائرس کو لیکر ہندوستان میں فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس کی جانچ کی جائے گی کہ یہ نیا ویرئنٹ قووت مدافعت کو شکست دے کر ان لوگوں کے جسموں میں داخل ہو سکتا ہے یا نہیں جن کو ٹیکہ لگ چکا ہے۔واضح رہے کورونا کی دوسری لہر نے سب سے زیادہ کہرام ہندوستان میں مچایا ہے جس کی وجہ سیہندوستان میں سب سے زیادہ لوگ متاثر ہو ئے اور اس وبا سے سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔اب کہا یہ جا رہا ہے کہ دوسری لہر تو ختم ہوتی نظر آ رہی ہے لیکن جلد ہی تیسری لہر بھی آئے گی۔

Comments are closed.