ترال اور کپواڑہ میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین پریشان ؛ ماہ رمضان کے مقد س ماہ میں بھی سحری اور افطاری شمع تلے کرنے پر مجبور
سرینگر/28اپریل: ماہ رمضان میں جنوبی قصبہ ترال اور کپواڑہ کے علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی کے باعث صارفین میں انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ کی لہر ہائی جا رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق ماہ رمضان میں لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات بہم رکھنے کے سرکاری دعوئوں کے بیچ وادی کے اطراف و اکناف میں لوگوں کو بجلی کی عدم دستیابی کو لیکر کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔جنوبی قصبہ ترال سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ترال کے کے کئی علاقوں میں ماہ مقدس کے ان ایام میں بھی افطاری اور سحری کے اوقات لوگوں کو بجلی کی سپلائی میسر نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ان ایام میں بھی پانی کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں ماہ رمضان سے قبل انتظامیہ نے بڑے دعوئے کئے تھے کہ لوگوں کو تمام تر سہولیات بہم رکھی جائے گی تاہم سحری اور افطاری کے اوقات ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی سے ہر سو گھپ اندھیرا چھا ہوتا ہے جس کے باعث مقامی لوگ شمع کے نیچے کھانا کھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی پر صافین نے انتظامیہ کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طرف سے جہاں بجلی میسر نہیں ہوتی وہیں ماہ ختم ہونے سے قبل ہی انہیں بجلی کی بلیں ارسال کی جاتی ہے جو کہ صارفین کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ صارفین نے مطالبہ کیا کہ علاقے میں بجلی کی سپلائی بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا ئیں ۔ ادھر کپواڑہ کے علاقوں سے بھی نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ علاقے میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے جبکہ ماہ رمضان کے مقد س ماہ میں سحری اور افطاری کے اوقات بجلی دستیاب نہ ہونے کے باعث مقامی آبادی کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور محکمہ بجلی خواب غفلت میں محو ہے ۔
Comments are closed.