کرونا وائرس کی تازہ لہر انتہائی خطرناک ،نوزائد بچوں اور عمررسیدہ افراد کیلئے جان لیوا بھی ثابت// ماہرین

گائڈ لائن اپنانے کے سوااور کوئی چارہ نہیں غریب ممالک کاخاص خیال رکھاجائے /والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

سرینگر : کرونا وئرس کی تازہ لہر کو ماہرین نے انتہائی خطر ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وبائی بیماری نو زائدبچوں اور عمررسیدہ افراد کوفوری طور پر اپنی لپیٹ میں ہے رہی ہے جس بڑے انداز سے کروناوائرس کی وبائی بیماری پھیل رہی ہے لگتا ہے اس پرقابو پانامشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا جارہاہے لوگ احتیاط کرے احتیاط کے بغیراور کوئی چارہ بھی نہیں ویکسین کا ٹیکہ لگانے کی کوشش کرے اور اپنے آپ کوہرطرح سے محفوظ رکھنے کی کوشش میں کوئی دقیقہ فروگزاشت ناکریں ۔والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی کروناوائرس کی تازہ لہر کو انتہائی خطر ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ سماجی دوری قائم کرنا لازمی قرار دیاجائے بغیرماسک گھروں سے باہر نکلنے والو ںکوجیل بھیج دیاجائے اور ویکسین کاری کے لئے جنگی بنیادوں پراقدامات اٹھائے جائیں ۔اے پی آ ئی کے مطابق ماہرین نے کروناوائرس کی تازہ لہرکوانتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وبائی بیماری ایک سے پانچ دنوں تک کے بچوں کوبھی متاثر کررہی ہے ،جبکہ عمررسیدہ افراد کوکم وقت میں اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے ملک میں ہردن جہاں دو لاکھ کے قریب افراد کاٹیسٹ مثبت آرہاہے وہی کئی ڈاکٹروں نے اس بات کاانکشاف کیاہے کہ جس تیزی کے ساتھ کروناوائرس کی وبائی بیماری پھیل رہی ہے اور نو زائد بچوں نوجوانوں کواپنی لپیٹ میں لے رہی ہے اس سے صاف طاہرہوتاہے کہ اس پر قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا جارہاہے ۔ڈاکٹر دہندر گپتا اور گنگا رام اسپتال میں تعینات نصف درجن کے قریب ڈاکٹروں نے کہاکہ 2020کے مقابلے میں کروناوائرس کی تازہ لہر انتہائی شدید دکھائی دے رہی ہے اور حد سے زیادہ لوگ اس وبائی بیماری میں مبتلاہوتے جارہے ہے ۔ڈاکٹرریتو سیکسینا نے موجودہ کروناوائرس کی لہر کے بارے میں کہا کہ یہ بیماری جس شکل میں سامنے آ رہی ہے وہاں طبعی رائے پربھی سوالیہ نشان لگ رہاہے۔ انہوںنے کہاکہ تازہ لہر تیزی کے ساتھ نہ صرف پھیل رہی ہے بلکہ اس کے رکنے کا کہی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہے ۔ملک ایک سو سے زیادہ ڈاکٹروںنے اس بات کااظہار کیاہے کہ کروناوائرس سے لوگوں کواگر محفوظ رکھناہے تو اس ضمن میں ٹھوس بنیادوں پراقدامات اٹھانے ہونگیں۔ ادھر والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی موجودہ لہر کو سنگین قرار دیتے ہوئے تمام ممالک پرزور دیاکہ وہ سماجی دوری قائم کرنے ماسک استعمال کرنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھائے اور کروناکاٹیکہ لگانے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔ والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بین الاقوامی برادری سے پھرتلقین کی کہ غریب ممالک میں رہنے والے لوگوں کوویکسین کی فراہمی میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جاناچاہئے اور اگر اس سلسلے میںغیرسنجیدگی کامظاہراہ کیاگیاتو بڑے پیمانے پرانسانی جانیں ضائع ہوسکتی ہے ۔

Comments are closed.