بزرگ خواتین کوروناوائرس مخالف ٹیکہ لگانے پہنچی ہسپتال
ہیلتھ ورکر نے اینٹی ریبیز (کتے کے کاٹنے کا ) ٹیکہ لگایا ۔ ایک کی حالت نازک
سرینگر/10اپریل/سی این آئی// تین بزرگ خواتین کو کوروناوائرس مخالف ٹیکہ کے بدلے اینٹی ریبیز یعنی کتے کے کاٹنے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے ۔جن میں سے ایک کی حالت بگڑ گئیمتاثرین نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے شکایت کرکے غلط ویکسی لگانے والوں کے ضلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ معاملے سامنے آنے کے بعد ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں ہنگامہ مچ گیا۔جبکہ حکام نے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے غلط ٹیکہ لگانے والے ملازم کو برطرف کرنے کا حکم دیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق اُتر پردیش کے شاملی میں محکمہ صحت کی بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے کورونا کے قہر سے پریشان سبھی کے ہوش اڑا دئے ہیں۔ دراصل اسی پہر میں شاملی میں تین بزرگ خواتین کورونا ویکسین کا ٹیکہ لگوانے گئی تھیں لیکن ہیلتھ ورکرس نے ڈاکٹر سے بغیر پوچھے ہی ان خواتین کو اینٹی ریبیز (کتے کا ٹیکہ) لگا دیا۔ ان میں سے ایک خاتون موقع پر ہی حالت بگڑ گئی۔ متاثرین نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے شکایت کرکے غلط ویکسی لگانے والوں کے ضلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ معاملے سامنے آنے کے بعد ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں ہنگامہ مچ گیا۔بتادیں کہ جمعرات کو محلہ سرواگیان کی رہائشی سروج (70) ، ریلوے منڈی کی رہائشی انارکلی (72) اور ستیہ وتی (60) کورونا ویکسین کا ٹیکہ لگوانے پہنچی تھیں۔ ہیلتھ ورکرس نے باہر واقع میڈیکل اسٹور سے دس روپیے والی کچھ سرنج منگوائیں پھر ان تینوں کو ویکسین لگادی اور انہیں گھر جانے کے لئیکہہ دیا۔ کچھ دیر بعد سروج کو چکر آ گیا اور گھبراہٹ ہونے لگی۔ گھر والے اسے نجی ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔ ڈاکٹر نے او پی ڈی پرچی دیکھی۔ اسے دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیرت زدہ ہوگئے اور بتایا کہ اینٹی ریبیس ویکسین لگائی گئی ہے۔ بعد میں جب دونوں بزرگ خواتین کو پتہ چلا تو انہوں نے بھی پرچی دکھوائی جس میں پتہ چلا کہ انہیں بھی اینٹی ریبیز (کتے کا ٹیکہ) لگایا گیا ہے۔فی الحال ڈی ایم شاملی جسجیت کور نے پورے واقعہ کی تحقیقات کے لئے میٹنگ بٹھادی ہے۔ ڈی ایم نے سی ایم او اور اے سی ایم او کو جانچ آفیسر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خواتین کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ ڈی ایم کے مطابق ، تحقیقات کے بعد قصوروار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب سی ایم او ڈاکٹر سنجے اگروال کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
Comments are closed.