وادی کشمیر کے تعلیمی اداروںمیںکوویڈ کیسوں میں لگار تار اضافہ ؛ شمال و جنوب میںمتعدد اداروں میںطلبہ اور اساتذہ میں وائرس کی تشخیص

کیسوں میں اضافہ کے بیچ اسکولوں کو کھلا یا بند رکھنے کا فیصلہ حکومت نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنر وں پر چھوڑ دیا

سرینگر/02 اپریل: وادی کشمیر کے تعلیمی اداروںمیںکوویڈ کیسوں میں لگار تار اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی تازہ کڑی کے تحت جمعہ کو بھی وادی کے شما ل و جنوب میںمتعدد تعلیمی اداروں میں طلبہ اور اساتذہ کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیںاحتیاطی طور پر بند کر دیا گیا ۔ادھر اسکولوں میںکوویڈ کے بڑھتے کیسوںکے بعد حکومت نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنر وںکو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کا فیصلہ کریں کہ ان کے متعلق اضلاع میںاسکولوں کو بند کیا جائے یا کھلا ہی رکھا جائے ۔ سی این آئی کو نمائندے نے بانڈی پورہ سے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے تین مزید اسکولوں آئندہ کچھ دنوں کیلئے بند کر دیا گیا ہے ۔ نمائندے کے مطابق ہائر اسکنڈری اسکول گنڈ کھاہ ، گورئمنٹ ہائی اسکول چیوا اور ڈی پی ایس بانڈی پورہ میں تین دنوں کیلئے بند کردیا گیا ہے اور اس ضمن میںانتظامیہ نے با ضابطہ طور پر حکمنامہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق تینوں اسکول آئندہ تین دنوں کیلئے بطور احتیاط تعلیمی سرگرمیوں کیلئے بند رہیں گے ۔ ادھر نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ پلوامہ کے چرسو اونتی پورہ میں قائم گورنمنٹ ہائر سکنڈری سکول میں زیر تعلیم6طلبا اور ایک استاد کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد حکام نے ادارے کو 5 روز کے لئے بند کرنے کے احکامات صادر کئے۔معلوم ہوا ہے کہ واقعہ کے بعد علاقے کے والدین اور بچوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ادھر کشمیر یونیورسٹی کے شمالی کیمپس میںنصف درجن طالب علموں کے کورونا ٹیسٹ مثبت ظاہر ہونے کے بعد کیمپس کو جمعہ کے روز دو دنوں کیلئے بند کیا گیا۔کشمیر یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر نثار احمد میر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کیمپس کو جمعہ اور سنیچر کیلئے بطور احتیاط بند کیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ طالب علموں کے کورونا ٹیسٹ رپورٹ گذشتہ روز مثبت آئے ہیں۔

Comments are closed.