ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں دیگر ممالک کے علاوہ ہندوپاک وزرائے خارجہ بھی شامل ہوں گے
دونوں ممالک کے درمیان میٹنگ طے نہ ہونے کی وجہ سے کسی معاملے پر باہمی طور بات نہ ہونے کا امکان
سرینگر/30مارچ: ہارٹ آف ایشیا ء کانفرنس میں ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ بھی موجود ہوں گے تاہم اس کانفرنس میں موجود ہونے کے باوجود بھی کسی معاملے پر بات چیت نہیں ہوگی کیوں کہ اس کیلئے دونوں ممالک کے مابین کوئی پروگرام طے نہیں ہوا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق وسطی ایشیائی ملک تاجکستان میں آج منعقدہ ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں 15 ممالک کے وزرائے خارجہ شامل ہوں گے۔ اس موقع پر ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ بھی دوشانبے میں ہیں اور آج بدلے ماحول میں ایک ہی ہی کمرے میں آمنے سامنے ہوں گے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے مثبت بیانات کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ایک ہی میٹنگ میں شامل ہوں گے۔ حالانکہ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان باہمی ملاقات طے نہیں ہے ، لیکن اچانک کی ملاقات سے انکار نہیں کیا جارہا ہے۔ یاد دلادیں کہ سرحد پر جنگ بندی کی بحالی اور ہندوستان پاکستان انڈس وارٹر کمیشن کی دہلی میں میٹنگ کے بعد یہ میٹنگ ہونے جارہی ہے ، جہاں ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ موجود رہیں گے۔قابل ذکر ہے کہ 23 مارچ کو وزیر اعظم مودی نے یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم کو مبارکباد کا خط بھیجا تھا۔ وہیں پاکستانی وزیر اعظم کے کورونا پازیٹیو پائے جانے پر وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کرکے ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی تھی۔آپ کو یاد دلادیں کہ ستمبر 2018 میں اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نیپال میں چل رہی سارک کانفرنس میں اپنی تقریر ختم کرنے کے بعد چلی گئی تھیں اور پاکستان کے وزیر خارجہ قریشی کی تقریر کا انتظار نہیں کیا تھا۔ ستمبر 2019 میں بھی نیویارک میں پاکستانی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی تقریر کا بائیکاٹ کیا تھا۔حالانکہ ستمبر 2020 میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ماسکوں میں ایس سی او میٹنگ میں آمنے سامنے تھے ، لیکن اس بدلے ماحول میں اس میٹنگ کو مثبت طور پر دیکھا جارہا ہے۔
Comments are closed.