سوپور حملے میں سیکورٹی کوتاہی ہوئی ،میونسپل چیرمین نے پولیس کو مطلع نہیںکیا ، چار پی ایس او کو معطل کر دیا گیا

ذاتی محافظوں نے جوابی کارروائی کی ہوتی تو عسکریت پسند حملہ انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوتے/ آئی جی پی

ایک بالائے زمین کارکن گرفتار ، جنگجو سیکورٹی فورسز پر حملوں کیلئے بیرون ریاستی نمبرات والی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں

سرینگر/30مارچ: سوپور حملے میں سیکورٹی کوتاہی ہوئی کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ سیکورٹی پر تعینات ذاتی محافظوں نے جوابی کارروائی کی ہوتی تو عسکریت پسند حملہ انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ چار پی ایس او کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ آئی جی پی نے انکشاف کیا کہ میونسپل چیرمین نے میٹنگ سے قبل پولیس کو مطلع نہیں کیا اور کہا کہ ابھی تک ایک بالائے زمین کارکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ آئی جی پی کا مزید کہنا تھا کہ جنگجوحملوں میں بیرون ریاستی نمبر والے گاڑیوں کو استعمال کرتے ہیں اور جن کے پاس بیرون ریاستی نمبرات والی گاڑیاں ہے ان کو چاہئے کہ وہ 15دنوں کے اندراندر درج کرائیں ۔ سی این آئی کے مطابق آر ٹی سی ہمہامہ میں منعقد ہ ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ میونسپل کونسل کی جانب سے ہوئی میٹنگ سے قبل چیرمین کو پولیس کو مطلع کرنا تھا تاہم ایسا نہیں کیا گیا لیکن اس کے باوجود ان کی حفاظت پر چار اہلکار مامور تھے جو ان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی میں کوتاہی کی پاداش میں چاروں اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔ وجے کمار نے کہا کہ اگر ان کی سیکورٹی پر تعینات ذاتی محافظوں نے جوابی کارروائی کی ہوتی تو عسکریت پسند حملہ انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ چار پی ایس او کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ ایک بالائے زمین کارکن کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے انکشاف کیا ہے کہ حملہ کرنے کے منصوبے کو لشکر کے ایک مقامی عسکریت پسند اور ایک غیر ملکی نے ان کے گھر پر بنایا تھا۔آئی جی پی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسند باہر کی رجسٹریشن والی گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پکڑی گئی کچھ گاڑیاں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے کے لئے عسکریت پسندوں کے ذریعہ استعمال کی گئیں جن کی رجسٹریشن کشمیر میں نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس لئے آر ٹی او نے بیرون ریاست سے خریدی گئی گاڑیوں کی کشمیر میں رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا ہے۔بارہمولہ میں حراست میں لئے گئے نو نوجوانوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذکورہ نوجوان سرحد عبور کرنے نہیں گئے تھے بلکہ وہ اس قبرستان کی جانب جا رہے تھے جہاں عسکریت پسندوں کو دفنایا جاتا ہے۔

Comments are closed.