کنڈی پورہ بجبہاڑہ میں 14گھنٹوں بعد مسلح تصادم آرائی اختتام پذیر؛ دو مقامی جیش جنگجو جاں بحق رہایشی مکان بھی تباہ ، ضلع اننت ناگ میں موبائل انٹر نیٹ خدمات بحال

دونوں جنگجوئوں کو خود سپردگی کا موقعہ دیا گیا ، کشمیر میں جنگجو مخالف آپریشنوںمیںتیزی لائی گئی / آئی جی پی کشمیر

سرینگر/11مارچ: جنوبی قصبہ بجبہاڑہ کے کنڈی پورہ علاقے میں فوج و فورسز اور جنگجوئوںکے مابین جھڑپ 14گھنٹوں بعد اختتام پذیر ہوئی جس دوران عسکری تنظیم جیش محمد سے وابستہ دو جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ رہائشی مکان تباہ ہو گیا ۔ ادھر جھڑپ کے اختتام کے ساتھ ہی ضلع اننت ناگ میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات بحال کی گئی ۔ پولیس نے جھڑپ میں دو جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ دونوں کو ہتھیار ڈال کر خود سپردگی کا موقعہ بھی دیا گیا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرا دی ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر میںجنگجو مخالف آپریشنوں میں تیزی لائی گئی ہے تاکہ عسکریت کو بڑ ھائو ا نہ مل سکے ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کنڈی پورہ بجبہاڑہ میں دو جنگجوئوں کی موجودگی کے بعد فوج کے 3آر آر ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے بدھ کے شام دیر گئے علاقے کو محاصرے میںلیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں فورسز نے تلاشی آپرشن شروع کر دیا تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔اسی دوران شام ہونے کے باعث آپریشن صبح تک ملتوی کر دیا گیا اور علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے روشنی کے آلات نصب کئے گئے تاکہ جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق رات بھر آپریشن ملتوی رہنے کے بعد جونہی جمعرات کی صبح روشنی کی کرن چھا گئی تو علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کر دیا گیا جس دوران رہائشی مکان میں پھنسے جنگجوئوں کو بار بار خود سپردگی کرنے کا موقعہ فراہم کیا گا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میںکئی گھنٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد فورسز نے اس مکان جس میں جنگجوئوں چھپے بیٹھے تھے کو باررودی دھماکے سے اڑا دیا اور فائرنگ کا تبادلہ رک جانے کے ساتھ ہی جھڑپ کے مقام سے دو جنگجوئوں کی نعشیں ہتھیاروں سمیت بر آمد کر لی گئی ۔ پولیس نے جھڑپ میں دو جنگجوئوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں جنگجوئوں کی شناخت کیلئے کارورائی جاری ہے ۔پولیس نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ گذشتہ رات دیر گئے جب کنڈی پورہ میںطرفین میں گولیوں کا تبادلہ جاری تھا تو اندھیرا چھا جانے کے سبب فورسز نے آپریشن معطل کیا تاہم آج صبح سویرے سے طرفین میں پھر گولیوںکا تبادلہ شروع ہوا جس کے دوران پولیس کے مطابق دو جنگجو جاں بحق ہوگئے۔پولیس نے جاں بحق جنگجو ئوںکی شناخت نہیں ۔ ادھر جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی ضلع اننت ناگ میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی تھی جس کو جھڑپ کے اختتام کے ساتھ ہی دوبارہ بحال کیا گیا ۔ ادھر پولیس ترجمان کی جانب سے موصولہ بیان کے مطابق اننت ناگ کے گاؤں کندی پورہ بجبہاڑہ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق ایک مصدقہ اطلاع کی بنیاد پر بدھ کو تقریبا شام کے آٹھ بجے ،انتت ناگ پولیس اور سیکو رٹی فورسز نے مشترکہ طور پر کارڈن اور تلاشی کاروائی شروع کی۔ تلاشی کاروائی کے دوران ، جیسے ہی کسی جنگجوئوں کی موجودگی کا پتہ چلا تو انہیں ہتھیار ڈالنے کا موقع فراہم کیا گیا ، تاہم ، انھوں نے مشترکہ تلاشی پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کردی ، پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی ۔اندھیرے کی وجہ سے آپریشن کو معطل کیاگیا تھا لیکن رات بھرچھوپے ہوئے عسکریت پسندوں پر تار بندی کرکے نظر رکھی گئی ۔ آج صبح ایک بار پھر جنگجوئوں کو بار بار اعلانات کے ذریعے ہتھیار ڈالنے کیلئے کہا گیا ہے ، لیکن دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کردی جوابی کارروائی کے دوران دو جنگجو ہلاک ہوئے ۔ ان کی شناخت عادل احمد بٹ ساکن شٹ پورہ بجبہاڑہ اور زاہد احمد راتھر ساکن سرہامہ اننت ناگ کے طور پر کی گئی ہے ، جو عسکری کے الزامات سے منسلک جنگجو تنظیم جیش محمد کیساتھ منسلک تھے ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق ، ہلاک شدہ جنگجو کے متعدد وارداتوں میں جن میں سکیورٹی فورسز پر حملوں اورعام لوگوں کے مظالم کرنے میں بھی ملوث تھے ۔ معرکہ آرائی کی جگہ سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت تفتیشی مواد برآمد ہوا۔

Comments are closed.