آبگاہوں کے نزدیک پالتھین لفافوں کے استعمال پر پابندی ٹائی ٹائی فش
کھلے عام پالتھین کے استعمال سے جھیل ڈل سمیت کئی دیگر جھیلوں کو وجود خطرے میں
سرینگر/04مارچ:انتظامیہ کی طرف سے پالتھین لفافوں کے استعمال پر پابندی کے بڑے بڑے دعوئوں کے بیچ وادی کے آبگاہوں کے نزدیک کھلے عام پالتھین کے استعمال سے تمام دعوئوں کی پول کھل جاتی ہے ۔ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے آس پاس پالتھین لفافوں کا کھلے عام استعمال ہورہا ہے جس کی وجہ سے جھیل ڈل کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انتظامیہ اور ہائی کورٹ کی جانب سے آبگاہوں کے نزدیک پالتھین کے استعمال پر سخت پابندی کے باوجود بھی وادی کشمیر کے بیشتر آبگاہوں کے نزدیک پالتھین کا استعمال ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں ان آبگاہوں کا وجود ختم ہونے کو جا رہا ہے ۔شہرہ آفاق جھیل ڈل کو ایشیا کی سب سے بڑی جھیل کا درجہ حاصل ہے اور ریاست جموں وکشمیر کا رخ کرنے والے غیر ملکی سیاح پہلے جھیل ڈل کی سیر وتفریح کرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔جھیل ڈل جموں وکشمیر کی ایک پہچان ہے اگر اس جھیل کو بچانے کے سلسلے میں وقت وقت کی حکومتوں نے بڑے بڑے پروجیکٹ ہاتھ میں لئے اور ورلڈ بنک کی جانب سے بھی اس جھیل کو بچانے کے سلسلے میں رقومات فراہم کی گئی تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر یا تو وہ پروجیکٹ لاکروں میں دھول چاٹ رہے ہیں ہا پھر ایسے پروجیکٹوں کو زمینی سطح پر عملانے کی کبھی بھی کوشش نہیں کی گئی ۔جھیل ڈل پر پچھلے پچیس برسوں کے دوران اربوں روپیہ خرچ کئے گئے تاہم اس جھیل کی حالت دن بدن بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔شہر سرینگر کا تمام فضلہ اس جھیل کی نذر کیا جاتا ہے ۔قانون پر کئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے ،لوٹ کھسوٹ ،بندربانٹ کے نام پر جھیل ڈل کو تحفظ فراہم کرنے کے دعوے اور وعدے کئے جارہے ہیں ۔حقیقت یہ ہے کہ جھیل ڈل کو تب تک کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا ہے جب تک نہ اس جھیل کے آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو کئی اور منتقل کیا جائے اور ہاؤس بوٹ مالکان کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ جھیل ڈل میں کوڑا کرکٹ ڈالنے سے پرہیز کیا جائے ۔ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ جھیل ڈل کو پالتھین لفافوں کی آماجگاہ بنایا گیا ہے ڈلگیٹ سے لے کر نشاط ،رعناواری سے لے کر حبک تک جھیل ڈل کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ جھیل ڈل کو اس وقت پالتھین لفافوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور محکمہ لاؤڈا کی بے حسی اور اس محکمے میں تعینات ملازمین کی غفلت کی وجہ سے جھیل ڈل تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ۔ریاستی ہائی کوڑٹ نے باضابطہ طور پر احکامات صادر کئے ہیں کہ جھیل کے ارد گرد پالتھین لفافوں پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کی جائے اور اس جھیل کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے سنجیدہ نوعیت کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.