جموں کشمیر حد بندی کمیشن کا ایک اہم اجلاس نئی دلی میںمنعقد ؛ این سی کے ارکان پارلیمنٹ نے بائیکاٹ کیا، کشمیری پنڈتوںنے اسمبلی میں 5نشستوں کا مطالبہ کیا

سرینگر/18فروری: حد بندی کمیشن کا اجلاس آج نئی دلی میں کمیشن کے چیئرمین رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بی جے پی کے ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور نے شرکت کی جبکہ نیشنل کانفرنس کے تینوں اراکان پارلیمنٹ نے اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کیا ۔ اس دوران کشمیری پنڈتوںنے اسمبلی میں پانچ نشستوں کا مطالبہ کیا ہے ۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطامطابق حد بندی کمیشن آج نئی دہلی میں جموں وکشمیر اسمبلی نشستوں کے لئے بلیو پرنٹ تیار کرنے کے لئے اجلاس بلایاگیا۔حد بندی کمیشن کے چیئرمین جسٹس (ر) رنجنا پرکاش دیسائی کی زیرصدارت مجوزہ پہلی میٹنگ میں جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ اور محکمہ الیکشن کے سینئر عہدیدار بھی شامل ہوئے ۔اجلاس صبح 11.30 بجے شروع ہوا۔ڈلیمیشن کمیشن میں جموں و کشمیر کے پانچ ساتھی ارکان ہیں۔ این سی کے تینوں ارکان پارلیمنٹ نے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ تاہم ، بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما نے اجلاس میں حصہ لیا۔ جگل کشور شرما نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو حد بندی کمیشن سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ امید ہے کہ توقعات پوری ہوں گی ۔ آخری اطلاع ملنے تک کمیشن کا اجلاس جاری تھا ۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ اس اجلاس کے بعد ڈلیمیٹیشن کمیشن انتخابی حلقوں کی حد بندی کا مسودہ جاری کرسکتا ہے۔ جموں و کشمیر میں سات نئے اسمبلی حلقے بنائے جانے ہیں۔ اس کے لئے بہت سے علاقوں کا نام تبدیل کیا جاسکتا ہے۔یاد رہے 5 مارچ 2020 کو جموں وکشمیر میں اسمبلی حلقوں کی حد بندی کے لئے ایک کمیشن تشکیل دیا گیا۔ یہ پہلا اجلاس 18 فروری کو کمیشن کے چیئرمین نے طلب کیا گیا تھا۔کمیشن نے ابھی تک جموں و کشمیر کا ایک بھی دورہ نہیں کیا ہے۔ پہلے اجلاس کے بعد جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن کی سرگرمیاں تیز ہوجائیں گی۔ریاست میں 114 اسمبلی حلقوں کا انتخاب ہوگا،جموں وکشمیر میں تنظیم نو ایکٹ کے تحت ریاست میں اسمبلی حلقوں کی تعداد بڑھ کر 114 ہوجائے گی۔ 24 نشستیں پاکستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لئے مخصوص ہوں گی اور 90 اسمبلی نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ذرئع کے مطابق اجلاس میں کشمیری پنڈتوں نے اسمبلی میں پانچ مخصوص نشستیں طلب کیںحد بندی کمیشن کے پہلے اجلاس سے قبل ، کشمیری پنڈت تارکین وطن کے لئے پانچ مخصوص نشستیں طلب کی گئی ہیں۔ کشمیری پنڈت رہنما اشوینی کمار چیرنگو نے یہ خط مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو لکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر اسمبلی کی نشستیں محفوظ نہیں ہیں تو کشمیری پنڈتوں کو نامزدگی کے ذریعہ پانچ نشستیں دی جائیں۔

Comments are closed.