اننت ناگ اور سانبہ پولیس کی مشترکہ کارروائی ،ٹی آر پی تنظیم سے وابستہ جنگجو گرفتار / آئی جی پی

گرفتا رشدہ جنگجو تین بی جے پی ورکران اور پولیس اہلکار کی ہلاکت میںملوث تھا

سرینگر/13فروری: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عسکری تنظیم ٹی آر ایف سے وابستہ جنگجو جو گزشتہ سال کولگام میں تین بی جے پی ورکران اور پولیس اہلکار کی ہلاکت میںملوث تھا کو سانبہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے ایک مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ گذشتہ رات کے دوران فورسز اور اننت ناگ پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران سانبہ کے علاقے سے ٹی آر ایف جنگجو کی خصوصی آپریشن میں گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار جنگجو کی شناخت ظہور احمد راتھر عرف ساحل ، عرف خالد ساکن ڈورو، اننت ناگ کے طور کی۔انہوں نے کہا کہ ظہور کی سانبہ میں موجودگی کے بارے میں پولیس کو خصوصی اطلاع ملی تھی۔ظہور سانبہ میں کرایہ کے کمرے میں رہ رہا تھا ، آئی جی پی کشمیر کے مطابق مذکورہ جنگجو گزشتہ سال کولگام میں تین بی جے پی کارکنوں اور پولیس اہلکار کی ہلاکت میں ملوث تھا جبکہ انہوں نے کہا کہ مزید تحقیقات کیلئے ظہور کو کشمیر پہنچایا جا رہا ہے جہاں اس کی مزید تفتیش ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ معاملے سے متعلق پہلے ہی کیس درج کر لی گئی اور اس کی مزید تحقیقات جاری ہے ۔ ادھر پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ مذکورہ جنگجو نے سال 2020 میں ٹی آر ایف تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور مذکورہ جنگجو ابتدا میں جنگجو تنظیم حزب المجاہدین کے ساتھ وابسطہ تھا اور اُس نے سال 2002 میں سرحدپارکرکے غیر قانونی طور پر اسحلہ و ایمونیشن کی ٹرائینگ حاصل کی اور بعد میںمذکورہ جنگجو نے چند غیر ملکی جنگجوئوں کے ہمراہ راجوری کے راستے سے وادی میں داخل ہوئے اور بعد میں سال 2006 میں سرینڈر کیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس ایف آئی آر متعلقہ دفعات کے تحت کیس انداج کرکے مذکورہ دہشت گرد کو مذید تحقیقات کیلئے اننت ناگ لایا جارہا ہے ۔

Comments are closed.