سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری

اب بین الااقوامی سرحد پر کھٹوعہ سیکٹر میں ہند پاک افواج کے مابین شلنگ ، کوئی نقصان نہیں

سرینگر/30جنوری: سرحدوں پر بڑھتی کشیدگی کے بیچ ہند پاک افواج نے ایک مرتبہ پھر کھٹوعہ میںبین الاقوامی سرحد پر ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو گولیوں اور مارٹروں سے نشانہ بنایا۔جس کے نتیجے میں دونوں جانب سرحدی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کی جارہی گولہ باری کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے ۔سی این آئی کے مطابق پاکستان نے جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کا بھارتی افواج نے مناسب جواب دیا۔جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کا سہارا لیتے ہوئے ایک اور بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ ہیرانگر سیکٹر کے بوبیان سرحدی چوکی کے قریب سرحد پار سے فائرنگ ہوئی جس کا بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے موثر جواب دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف کے مابین سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ کچھ گھنٹوں تک جاری رہا لیکن بھارت کی طرف سے کسی قسم کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔دفاعی ترجمان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ طرفین نے ایک دوسرے کیخلاف ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ا دھر بھارتی فوجی ذرائع نے پاکستانی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی ۔26جنوری 2020سے سرحدی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے جبکہ گذشتہ چارروز سے دونوں جانب شدید گولہ باری جاری ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستانی فوج کے مابین 2003میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا گیا تھا جس کے تحت دونوں ممالک نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ سرحدوں پر امن و امان قائم کرنے کیلئے دونوں جانب گولیوں کا تبادلہ بند کیاجائے گا ۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کاسلسلہ اُس وقت پھر شروع ہوا جب ممبئی کے تاج ہوٹل پر حملہ ہوا تھا اور بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ یہ حملہ پاکستان کی شہہ پر کیا گیا تھا تاہم پاکستان نے اس الزام کو مسترد کیا ۔ تب سے آج تک وقفے وقفے سے سرحدوں پر دونوں جانب گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جس میں آج تک سینکڑوں افراد دونوں جانب جاں بحق ہوئے ہیں ۔

Comments are closed.