سرکاری سکولوں کی ہیت اب تبدیل ہوئی ہے ، بچوں کو معیاری تعلیم فراہم ہوتی ہے
سکولوں میںتعینات اساتذہ کو اپنے بچوں کوبھی گورنمٹ سکولوں میںداخلہ لینے کا پابند بنایا جائے
سرینگر/29جنوری/سی این آئی// اب جبکہ قریب دو برس بعد وادی میںسکول دوبارہ کھولے جارہے ہیں لوگوںکا مطالبہ ہے کہ سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنے بچوںکو سرکاری سکولوںمیں داخلہ کرائیں اس اقدام سے دیگر لوگ بھی اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میںداخلہ کراسکتے ہیں ۔ سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کے بنسبت سکولوںمیں بہتر تعلیم فراہم کررہے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں قریب دوبرس بعد سکول دوبارہ کھولے جارہے ہیں اور وادی کشمیر میں یکم مارچ سے تمام سکولوںمیںدرس و تدریس کاکام شروع ہوگا جبکہ 15فروری سے کالج سطح کے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اس دوران لوگوںنے مطالبہ کیا ہے کہ سکول جب دوبارہ کھولے جارہے ہیں تو حکومت سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ اپنے بچوں کوسرکاری سکولوں میں داخلہ دلائیں تاکہ ان کو دیکھ کر سماج سے تعلق رکھنے والے دوسرے طبقہ کے لوگ بھی اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میںداخلہ دلائیں ۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ سرکاری سکولوں میںتعینات اساتذہ ایک تو اعلیٰ تعلیم یافتہ قابل ٹیچر ہیں دوسرا انہیں وقت وقت پر درس و تدریس کے سلسلے میں تربیت فراہم کی جاتی ہے اور اس قابلیت کی بدولت اب سرکاری سکولوں میں تعلیم کے معیار میں کافی حد تک سدھار آیا ہے ۔ اس لئے جب گورنمٹ سکولوں میں تعینات ٹیچر اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میںداخلہ کریں گے تو دوسرے لوگ بھی اپنے بچوں کو گورنمٹ سکولوںمیںداخل کرسکتے ہیں ۔ لوگوںنے کہا ہے کہ سرکاری سکول اب پُرانے زمانے کے سکول نہیں رہے ہیں بلکہ انگریزی میڈیم سکولوں کی طرز پر اب سرکاری سکولوں میں بھی پڑھایا جاتا ہے جہاں بچوں کو ڈسپلن، صحت و صفائی اور معیاری تعلیم فراہم کی جاتی ہے ۔
Comments are closed.