برفباری کے ساتھ ہی وادی میں سرکاری دعوئے کھوکھلے ثابت لوگوں کو مشکلات کے شکار

دورافتاد علاقوں میں لنک روڈوں سے برف ہٹانے میں غیر سنجیدگی لوگوں کی آمدورفت نا ممکن

سرینگر/25جنوری:/ برفباری سے نمٹنے میںانتظامیہ کے دعوئے اور وعدئے کھوکھلے ثابت ہوئے چند قصبوں کی شاہراؤں سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا گیا جبکہ قصبوں اور دیہی علاقوں کی اندرونی سڑکوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں موثر کاروائیاں عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے سینکڑوں علاقوں کا زمینی رابط منقطع ہو کر رہ گیا ہے ۔برفباری سے وادی میںبجلی اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا جبکہ کئی علاقوںمیں لوگوں کو پینے کے پانی کی بھی قلت کا سامنا اکثر و بیشتر سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق برفباری سے نمٹنے میں انتظامیہ کے تمام دعوئے اور وعدئے کھوکھلے ثابت ہوئے آر اینڈ بی کی جانب سے اگر چہ مین شاہراؤں سے برفباری ہٹانے کا کام شروع کیا گیا ہے اور ان شاہراؤں کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا جبکہ ایسی کاروائیاں قصبوں میں بھی عمل میں لائی گئیں تاہم اندورنی علاقوں اور لنک روٹوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں انتظامیہ نے پہلے سے ہی اقدامات نہیں اٹھائے تھے جس کی وجہ سے وادی کے سینکڑوں علاقوں کا زمینی رابط منقطع ہو کر رہ گیا ہے اور لوگ اپنے گھروں میں محصو ر ہو کر رہ گئے ۔ ہندواڑہ ،کپواڑہ ،رفیع آباد کے دور دراز علاقوں کا سڑک رابط بھی منقطع ہو کر رہ گیا ہے اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان علاقوں کا سڑک رابط بحال کرنے کے ضمن میں اقدامات وقت پر نہیں اٹھائے گئے اور لوگوں کو شدید دشواریوں اور دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ نمائندے کے مطابق گاندربل کے اندرونی علاقوں کی سڑکیں بھی برف سے ڈھکی ہوئی ہیں اور ان سڑکوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں ضلع انتظامیہ نے لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں درجنوں علاقوں کا ضلع کے ساتھ رابط منقطع ہو کر رہ گیا ہے ۔ بانڈی پورہ ،ہندواڑہ کے دور دراز علاقوں کیلئے تعمیر کئے گئے لنک روڑ بھی برف سے ڈھکے ہوئے ہیں اور ان علاقوںمیں گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کر رہ گئی ہے اگر چہ محکمہ آر اینڈ بی کی جانب سے سڑکوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں مشینوں کو کام پر لگا دیا ہے تاہم برف ہٹانے کے سلسلے میں محکمہ ا ٓر اینڈ بی کے اہلکاروں نے خانہ پوری کی ہے جس کی وجہ سے ان لنک روڈوں پر گاڑیوں کی آمدورفت ممکن نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے بیماروں ،سرکاری ملازمین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دریں اثنا جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں سے بھی انتظامیہ کی جانب سے برف ہٹانے کے سلسلے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برف گرنے سے پہلے ضلع انتظامیہ کی جانب سے بڑے بڑے دعوئے کئے جا رہے تھے کہ برفباری کے دوران وادی کے لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا تاہم برف گرنے کے ساتھ انتظامیہ کے دعوئے اور وعدئے کھوکھلے ثابت ہوئے محکمہ آر اینڈ بی کی جانب سے قصبوں کی سڑکوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں صبح سویرے سے ہی مشینوں کو کام پر لگا دیا تاہم اندروانی علاقوں کو ضلع اننت ناگ کے ساتھ جوڑنے والی تمام شاہراؤں پر برف اب بھی موجود ہے جس کی وجہ سے لوگوںکی نقل و حرکت محدود ہو کر رہ گئی ہے ۔ پلوامہ ،شوپیاں ،کولگام اور دوسرے علاقوں سے بھی لوگوںنے انتظامیہ کی غفلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں مسلسل برفباری ہو رہی ہے اور انتظامیہ نے برف ہٹانے اور لوگوں کو دوسری سہولیات بہم پہنچانے کے ضمن میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا سڑکوںسے برف نہ ہٹانے کی وجہ سے سینکڑوں بیمار بغیر علاج و معالجہ کے ہی اپنے گھروں میں تڑپنے پر مجبور ہوئے ۔

Comments are closed.