آگے مزید مشکل صورتحال اور سخت چیلنجز آنے والے ہیں؛ہمیں ثابت قدم رہ کر اپنے حوصلے بلند رکھنے ہونگے/فاروق عبداللہ
سرینگر/12جنوری: آگے مزید مشکل صورتحال اور سخت چیلنجز آنے والے ہیں ،ہمیں ثابت قدم رہ کر اپنے حوصلے بلند رکھنے ہونگے، اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے کی بات کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پارٹی لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق فاروق عبدا للہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں تنظیمی امورات اور پارٹی سرگرمیوں کیساتھ ساتھ لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث آئے۔ اجلاس میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، محمد اکبر لون(رکن پارلیمان)، میر سیف اللہ، قیصر جمشید لون اور الطاف احمد کلو کے علاوہ کئی لیڈران اور عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس میں ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج بھی زیر بحث آئے اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ جموںوکشمیر کے کونے کونے سے عوام نے گپکار الائنس کو بھر پور اعتماد دیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اپنے اصولوں پر قائم و دائم ہے اور یہ جماعت ہر مشکل میں عوام کیساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے مشکل سے مشکل طوفان اور نشیب و فراش دیکھے ہیں اور ہمیشہ عوامی اشتراک اور تعاون سے سرخرو ہوکر اُبھری ہے۔ آگے مزید مشکل صورتحال اور سخت چیلنجز آنے والے ہیں ،ہمیں ثابت قدم رہ کر اپنے حوصلے بلند رکھنے ہونگے، اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حق پر ہیں اور حق کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے اور انشاء اللہ ہمارا دشمن بھی غرق ہوجائیگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور لوگوں کی راحت رسانی کے کاموں میں اپنا رول نبھائے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں نے ہی نیشنل کانفرنس کی آبیاری کرکے اس جماعت کو ہر امتحان میں سرخرو کیا ہے اور ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ہر حال میں خود کو لوگوں کیلئے وقف رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کی بالادستی مقدم ہے اور ہمیں ہر حال میں ربط و ضبط کا خاص خیال رکھنا چاہئے اور پارٹی کی مضبوطی عوامی رابطہ سے ہی ممکن ہے۔ اجلاس میں دیگر لوگوں کے علاوہ پارٹی لیڈران شوکت احمد میر، سلمان علی ساگر، عمران نبی ڈار، خواجہ محمد یعقوب وانی،ریاض بیدار، احسان پردیسی، جہانگیر یعقوب وانی بھی موجود تھے۔
Comments are closed.