سال رواں میں 91مسلح جھڑپیں ، اعلیٰ کمانڈروں سمیت 180جنگجو جاں بحق

جموں میں 10جبکہ جنوبی کشمیر میں 80کے قریب مسلح تصادم آرائیاں ہوئی

12جنگجوئوں زندہ گرفتار جبکہ 700سے زائد نوجوان کی کونسلنگ بھی کی گئی

سرینگر/22دسمبر: سال رواں میں ابھی تک جموں کشمیر میں 91مسلح جھڑپوںکے دوران 180جنگجو جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 12کو زندہ گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ 91جھڑپوں میں سے جموں میں 10جبکہ 70سے زائد مسلح تصادم آرائیاں جنوبی کشمیر میں ہوئی ۔سی این آئی کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال رواں میںبھی اتک جموں کشمیر میں 91تصادم آرائیاں ہوئی جن میں 30مسلح جھڑپیں جموں میںہوئی جس دوران 17جنگجو اور تین فورسز اہلکار ازجاں ہو گئے ۔ رواں سال کے دوران ابھی تک جموںکشمیر میں 205ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی جن میں ریاض نائیکو سمیت اعلیٰ حزب کمانڈ اور آئی ای ڈی ماہر فوجی بھائی شامل ہے اور مجموعی طور پر امسال کل ہلاکتیوں میں سے 178جنگجو تھے ۔ اعداد و شمار کے مطابق 80کے قریب مسلح جھڑپیں جنوبی کشمیر کے کولگام ، شوپیان ، پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع میںہوئی جبکہ جموںکے نگروٹہ علاقے میں دو مسلح جھڑپوںکے دوران 7جنگجو مارے گئے ۔ امسال ضلع گاندربل کوئی تصادم نہیں ہوا ہے ، حکام نے بتایا کہ یہاں تک کہ عسکریت پسندوں کے ذریعہ چند حملے کیے گئے تھے جن میں ایک بی جے پی رہنما کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا جہاں ایک پی ایس او اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔اعداد و شمار کے مطابق سرینگر میں بٹہ مالو جھڑپ جس میں خاتون کی ہلاکت بھی ہوئی سمیت سات مسلح جھڑپیں ہوئی جن میں سے لاوئے پورہ ، زونی مر ، ملہ باغ اور پانتھ چوک شامل ہے ۔ اسی دوران نوا کدل میں حزب کمانڈر جنید صحرائی جبکہ رنگریٹ علاقے میںاعلیٰ حزب کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ جھڑپوں کے دوران جاں بحق ہو گئے ۔ اعداد وشمار کے مطابق سال 2020میں مسلح جھڑپوں کے دوران 12جنگجوئوں کو زندہ گرفتار کر لیا گیا جبکہ 700سے زائد نوجوان جو عسکری راستہ اختیار کرنے والے تھے کو واپس کونسلنگ کے ذریعے گھر لایا گیا ۔

Comments are closed.