گزشتہ چھ سالوں کو ملک کی تعمیرو ترقی کیلئے ’’ تاریخی ‘‘ ، ابھی بہت کچھ کرنا باقی / وزیر اعظم مودی
جموں وکشمیر کے لوگ بھی ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں
ہندوستان کے پاس اب اپنے وسائل اور پختہ عزم ، جمہوریت میں مضبوطی آئی ہے
سرینگر/23نومبر: گزشتہ چھ سالوں کو ملک کی تعمیرو ترقی کیلئے ’’ تاریخی ‘‘ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ بھی ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں اور پہلی بار مرکزی سرزمین میں بہت سے نئے قوانین نافذ العمل ہوئے ہیں جبکہ جموں کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ کا خاتمہ کرکے جموں کشمیر کو بھی مکمل طور پر ملک میں ضم کر دیا گیا ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق دلی میں76 کثیر منزلہ فلیٹوں کا ڈیجیٹل افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ 16 سے 18 ویں لوک سبھا کے درمیان سال 2014سے 2019تک کا عرصہ جمہوریت کے لئے بہت اہم ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پچھلے چھ سال ’’تاریخی ‘‘رہے ہیں ملک کی ترقی کے لئے اور باقی مدت میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہا ، 16 ویں لوک سبھا (2014-19) ملک کی ترقی کے لئے تاریخی رہی ہے ، اور 17 ویں لوک سبھا متعدد فیصلوں کی وجہ سے پہلے ہی تاریخ کا حصہ بن چکی ہے ، انہوں نے کہا کہ تاریخی قانون سازی کا مقصد فارم اور مزدوری کے شعبوں میں اصلاحات کے علاوہ آرٹیکل 370 اور شہریت کے قانون کو منسوخ کرنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ آئندہ لوک سبھا بھی اس نئی دہائی میں ملک کو آگے لے جانے میں ایک بہت اہم کردار ادا کرے گی۔. ملک کے لئے بہت کچھ ہے جو ہمیں حاصل کرنا ہے۔‘‘ٓانہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ بھی ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں ، پہلی بار مرکزی سرزمین میں بہت سے نئے قوانین نافذ العمل ہوئے ہیں مودی نے کہا ، "یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جب تاریخ لوک سبھا کی مختلف شرائط کا جائزہ لیتی ہے تو ، اس دور کو قوم کی ترقی کے ایک سنہری باب کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اب اپنے وسائل اور پختہ عزم ہے کہ وہ اپنے 130 کروڑ شہریوں کے خوابوں کو پورا کرے اور خود انحصاری کا ہدف حاصل کرے۔مودی نے کہا کہ دو دہائیوں میں پارلیمنٹ کی کارکردگی بہترین ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اراکین پارلیمنٹ نے "پروڈکٹ اور عمل” پر بھی توجہ دی ہے اور اس سے زیادہ بل پاس کرنے اور مزید بحث کرنے پر بھی غور کیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے گذشتہ لوک سبھا میں 60 فیصد سے زیادہ بل منظور کرنے میں دو تین گھنٹے بحث و مباحثے میں حصہ لیا۔
Comments are closed.