پونچھ اور دیگر کئی سیکٹروں میں فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ، کسی بھی کارورائی سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
سرینگر 14 نومبر: ہندوپاک سرحدوں پر گزشتہ روز ہوئی گولہ باری کے نتیجے میں آر پار 50کے قریب رہائشی و دیگر ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ دونوں جانب سرحدی آبادی خوف کے عالم میں اپنے آشیانوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب موسمی کی صورتحال نے بے گھر کنبوں کو اور زیادہ مشکلات میں ڈال دیا ہے ۔ادھر سرحدوں پر شدید گولی باری کے بعد پونچھ اور دیگر کئی سیکٹروں میں فوج و فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور انہیںکسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گزشتہ روز جمعہ کو جموں کشمیر میں ہندوپاک کے مابین لگنے والی سرحدوں پر دونوں جانب شدید گولہ باری دیکھنے کو ملی جس میں کم سے کم 10انسانی جانیں تلف ہوئیں جن میں عام شہریوں کے علاوہ فوجی اہلکار بھی شامل ہیں ۔ آر پار گولہ باری کے نتیجے میں قریب 50رہائشی اور دیگر ڈھانچوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے جبکہ متعدد مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں ۔ یہاں پہنچنے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ بارہ مولہ، کپواڑہ، بانڈی پور اور پونچھ اضلاع کے سرحدی علاقوں میں متعدد مکانوں کو توپ خانے کی گولہ باری سے نقصان پہنچا جس سے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہونا پڑا۔گولہ باری اور مورٹار شلوں کی زد میں آکر بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں قریب 12رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے جبکہ اسی طرح ضلع بانڈی پورہ کے گریز علاقے سے بھی موصول ہوئی ہے جہاں پر قریب 10ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے جن میں متعدد رہائشی مکانات بھی ہیں۔ جبکہ کپوارہ کے کیرن اور ٹنگڈار علاقوں میں بھی متعدد مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے جبکہ جموں کے ضلع پونچھ میں بھی ایک درجن کے قریب ڈھانچوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔ اسی طرح کی صورتِ حال پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب واقع چند علاقوں بالخصوص نیلم وادی میں پیش آئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیلم اور دیگر جگہوں پر بھارتی افواج کی گولہ باری کے نتیجے میں 15رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔جمعہ کی شام کو آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے ایک پاکستانی فوجی ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ جب کہ پاکستانی زیر ِانتظام کشمیر کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی بھارتی فوج کی ” دانستہ ً کارروائی میں چار عام شہری ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔ دریں اثناء بھارتی فوج کے سرحدی حفاظتی دستے بی ایس ایف اور جموں و کشمیر پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری میں فوج کے 59 ایم آر کے تین اہل کار اور بی ایس ایف کا ایک سب انسپکٹر اور ایک خاتون سمیت چار شہری ہلاک اور تین فوجی اور چار عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔سب سے شدید فائرنگ ضلع بارہ مولہ کے حاجی پیر اور کمل کوٹ سیکٹروں میں ہوئی ہے، جس سے ایک درجن سے زائد دیہات متاثر ہوئے۔ اس سے قبل پونچھ ضلع کی تحصیل منڈی کے سوجیان سیکٹر میں پاکستانی فوج کی مبینہ گولہ باری اور فائرنگ سے ایک خاتون اور دو مزدوروں سمیت پانچ شہری زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر علی محمد نے بتایا کہ خاتون کو تشویش ناک حالت کے پیش نظر منڈی قصبے کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں بھیج دیا گیا ہے۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ آر پار گولہ باری کے نتیجے میں متعدد مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اوڑی،کیرن اور پونچھ میں لوگوں نے اپنے آشیانے چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لی ہے تاہم کئی کنبے ٹنٹوں اور سرکاری عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں موسم کی ابتر صورتحال سے ان کی مشکلات میں اور زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔
Comments are closed.