بجلی صارفین کو بجلی فیس میں رعایت دینے کا انتظامیہ کے دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے

غریب صارفین ایک ساتھ بجلی بل اداکرنے کے اہل نہیں ، صارفین کا کمشنر بجلی سے مداخلت کی اپیل

سرینگر/03نومبر: یوٹی انتظامیہ کی جانب سے جموں کشمیر کے بجلی صارفین کو 30فیصدی بجلی فیس میں کٹوتی کے دعوے زمینی سطح پر سراب ثابت ہورہے ہیں ۔ بجلی صارفین نے کہا ہے کہ ان کو محکمہ بجلی کی جانب سے بجلی کی بلوں کے رقومات میں کوئی رعایت نہیں دی گئی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر یوٹی انتظامیہ کی جانب سے ماہ مارچ میں اعلان کیا گیا تھاکہ بجلی صارفین کو ایمنسٹی کے طور پر بجلی کی بقایا بلوں میں تیس فیصدی رعایت دی جائیگی تاہم زمینی سطح پر صارفین کے یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں ۔ صارفین نے کہا ہے کہ بجلی بلوں کی رقومات میں انہیں ایک فیصدی ہی رعایت دی جاتی ہے جبکہ دیگر کئی صارفین نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا ہے کہ متعلقہ ڈویژنوں کی جانب سے ان کو کوئی رعایت نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی کی جانب سے جو اعلان کیا گیا تھا کہ بجلی صارفین کو بجلی کی بلوں میں رعایت دی جائے گی لیکن ان کی بلوں میں ایک پیسے کی بھی کمی نہیں کی گئی ۔ ایک صارف سجاد احمد جو کہ رعناواری سے تعلق رکھتا ہے نے کہا کہ ان کو بجلی فیس قریب 10ہزار روپے بقایا ہے لیکن جب اس بل کو کلائی اندر کے ڈویژن دفتر لیا گیا وہاں پر متعلق افسر نے دس ہزار کی بل میں 300روپے کٹوتی کردی اور کہا کہ یہ کٹوتی تب ہی لاگو ہوگی جب تم دیگر 9ہزار سات سو روپے ایک ساتھ جمع کروگے ۔ صارف نے کہا کہ ماہ مارچ سے جب لاک ڈاون ہوا تھا وہ بے روزگاری کی زندگی گزاررہے ہیں کیوںکہ جس فرم کے ساتھ وہ کام کرتے تھے وہ فی الحال بند پڑی ہے انہوںنے کہا کہ ہمیںکافی مالی مشکلات کا سامنا ہے اس پر بجلی کی بلیں اداکرنا اس وقت ہمارے لئے دشوار ہے تاہم سرکار نے جب ایمنسٹی کا اعلان کیا تھا تو ہم نے راحت کی سانس لی تھی لیکن محکمہ بجلی کی جانب سے صارفین کے ساتھ صرف دھوکہ کیا گیا ہے ۔ صارفین نے محکمہ بجلی کے چیف انجینئر اور کمشنر بجلی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں مداخلت کریں اور سرکار کی جانب سے دی جارہی رعایت کو زمینی سطح پر لاگو کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں تاکہ غریب صارفین کو کچھ راحت نصیب ہو۔

Comments are closed.