پیپلز الائنس کے خلاف جموں میں احتجاجی مظاہرے ؛ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پتلے کو نذر آتش کیا گیا

سرینگر/02نومبر: جموں میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا پتہ نذر آتش کرنے کے بعد نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور اے بی وی پی کے کارکنوں کے مابین ٹکرائو کی صورتحال پیدا ہوئی جس کے بعد پولیس نے موقعے پر پہنچ کر معاملہ رفع دفع کرایا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں میں پیر کو بھارتیہ و دھیا پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنان نے عوامی اتحاد کیخلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق کا پتلہ نذر آتش کیا جس کے بعد نیشنل کانفرنس اور اے بی وی پی کارکنان میں ٹکرائو کی صورتحال پیدا ہوئی۔اے بی وی پی کارکنان بٹھنڈی ہاوس میں واقع فاروق کی رہائش کے باہر جمع ہوئے اور عوامی اتحاد اورفاروق کیخلاف جم کر نعرہ بازی کرنے لگے۔ جونہی اے بی وی پی کارکنان نے فاروق اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کئے تو نیشنل کانفرنس کے مقامی کارکنوں نے بھی جمع ہوکر نعرہ بازی شروع کی۔اس موقع پر طرفین کے مابین ٹکرائوکی صورتحال پیدا ہوئی تاہم پولیس کی مداخلت سے صورتحال بگڑنے سے بچ گئی۔شاہدین نے کہا کہ طرفین انتہائی غصے کی حالت میں ایک دوسرے کے کافی قریب پہنچے جس کے بعد اے بی وی پی کارکنان کو بھاگنے پر مجبور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق (اے بی وی پی) کارکنوں کی جانب سے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے خلاف سخت احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے انہیں ملک دشمن قراردیا گیا جس دوران مظاہرین نے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پتلے کو جلاکر مظاہرین نے اس پر غصہ نکالا۔ اس موقعے پر وہاں موجود نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ورکروںنے اے بی پی وی کے خلاف نعرے بلند کئے جس کے بعد وہاں صورتحال کشیدہ ہوگئی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اے بی پی وی وکروں کو وہاں سے بھاگنے پر مجبور کیا اس طرح سے پولیس کی مداخلت کے بعد صورتحال قابو میں آگئی ۔

Comments are closed.