5اگست2019کے فیصلوں کی منسوخی میں ہی بے روزگار او اقتصادی بحالی کے خاتمے کا راز مضمر/فاروق عبداللہ

سرینگر/05اکتوبر: جموںو کشمیر میں غیر یقینت، سیاسی انتشار و خلفشار کے علاوہ بے روزگاری اور اقتصادی بحالی 5اگست2019کے غلط، غیر سنجیدہ، غیر جمہوری اور غیر آئینی فیصلوں کی دین ہے اور نئی دلی کو چاہئے کہ وہ جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ فوری طور پر انصاف کرے۔ سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ(رکن پارلیمان) نے آج نوگام میں واقع شہول آٹوموبائل میں مہندرہ کی جدید Thar(جیپ)کی رسم رونمائی کے موقعے پر حاشئے کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور اقتصادی بحالی سے متعلق پوچھے کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 5اگست2019اور اس کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے یہاں لگے دوہرے لاک ڈائون کی وجہ سے بے روزگاری حد سے زیادہ تجاوز کرگئی ہے اور مسئلے کے حل کا راز 5اگست2019کو لئے گئے فیصلوں کو واپس لینے میں ہے۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق اٹھائے گئے ان اقدامات کو فوری طور پر واپس لیں۔اس کیساتھ انشاء اللہ یہاں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا اور اس میں نئی دلی کو بھی تعاون دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی ایک صورت ہے جس سے یہاں بے روزگاری اور اقتصادی بدحالی کا خاتمہ ممکن ہوگا اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ اس موقعے پر پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، پارٹی لیڈرن تنویر صادق اور چیئرمین شُہول گروہ جی ایم گورو، ڈائریکٹر ایس جی بلال اور اویسی گورو بھی موجود تھے۔

Comments are closed.