وادی میں درجہ حرارت کا پارہ پھر 33ڈگری سے اُوپر؛جموں میں مسلسل بارش سے لوگوں کا جینا محال، سڑکوں پر سیلاب جیسی صورتحال

وادی میںگرمی سے نجات ملنے کا امکان ، آج سے تین روز تک موسلا دار بارشوں کی پیشگوئی

سرینگر/25اگست/: وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں پھر سے اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اہلیان وادی کو گرمی نے پھر بُراحال کیا ہے جبکہ درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے پانی کی قلت پھر پیدا ہوئی ہے ۔ جبکہ جموں میں برسات کے موسم نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ لگاتار باشوں کی وجہ سے راہگیروں ،ٹرانسپورٹروں اوردیگر لوگوں کاچلنا پھرنا محال بن گیا ہے۔ لوگ اپنے گھروں کے اندر محصورہوکر رہ گئے ہیں۔سڑکوں پر سیلاب جیسی صورتحال بنی ہوئی ہے۔تمام سڑکیں زیر آب آچکی ہے۔دراصل جموں میں سڑکوں ،بازاروں میں ڈرینیج سسٹم پوری طرح ناقص ہے جو مشکلات کی سب سے بڑی وجہ بتائی جارہی ہے۔شہروں کے علاوہ گاؤں دیہات میں اس سے بھی بْرا حال بنا ہوا ہے۔ یہاں بھی تمام سڑکیں زیر آب آچکی ہیں۔کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے درجہ حرارت میں پھر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو گرمی سے شدید پریشانی لاحق ہوئی ہے جبکہ درجہ حرارت بڑھنے سے پینے کے صاف پانی کی بھی ایک بار پھر قلت پیدا ہوئی ہے ۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شہر سرینگر میں آج دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33.4ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ دریں اثناء جموں میں لوگوں کو شدت کی گرمی کا بھی سامنا ہے۔ گرمی کے دنوں میں اکثر بجلی بھی گل ہو جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پانی کی کمی اور تیز ہواوں سے بجلی کے تاروں اور کھمبوں کے گرنے سے اکثر وبیشتر بجلی سپلائی متاثر ہوجاتی ہے۔جموں میں برسات کے موسم نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ لگاتار باشوں کی وجہ سے راہگیروں ،ٹرانسپورٹروں اوردیگر لوگوں کاچلنا پھرنا محال بن گیا ہے۔ لوگ اپنے گھروں کے اندر محصورہوکر رہ گئے ہیں۔سڑکوں پر سیلاب جیسی صورتحال بنی ہوئی ہے۔تمام سڑکیں زیر آب آچکی ہے۔دراصل جموں میں سڑکوں ،بازاروں میں ڈرینیج سسٹم پوری طرح ناقص ہے جو مشکلات کی سب سے بڑی وجہ بتائی جارہی ہے۔شہروں کے علاوہ گاؤں دیہات میں اس سے بھی بْرا حال بنا ہوا ہے۔ یہاں بھی تمام سڑکیں زیر آب آچکی ہیں۔کئی لوگوں نے بتایا کہ بارشوں سے پیدا شدہ صورتحال نے ان کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو لوگوں کی راحت رسانی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ بارشوں سے گھر کے باہر پیدا شدہ سیلابی صورتحال نے لوگوں کو گھروں کے اندر قید و بند کرکے رکھ دیاہے۔کچھ لوگوں نے بتایا کہ سڑکوں پر میکڈم نہ بچھانے کی وجہ سے بھی جموں میں بری حالت بنی ہے۔سڑکوں سے پانی کی نکاسی کا عمل بھی دشوار کن ہے۔ کیونکہ جب سڑکوں سے پانی کی نکاسی کی جاتی ہے تو سڑکوں پر موجود گہرے گھڑوں میں پانی جمع رہتا ہے جس سے مشکلات جوں کے توں رہتے ہیں۔جموں میں لوگوں کو شدت کی گرمی کا بھی سامنا ہے۔ گرمی کے دنوں میں اکثر بجلی بھی گل ہو جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پانی کی کمی اور تیز ہواوں سے بجلی کے تاروں اور کھمبوں کے گرنے سے اکثر وبیشتر بجلی سپلائی متاثر ہوجاتی ہے۔ متعلقہ افسران بھی گرمیوں میں پانی کی کمی کو بجلی گل ہونے کی وجہ بتاتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے شدید گرمی سے پیش آرہی پریشانی کی رودادبتاتے ہوئے کہا کہ گرمیوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے وہ بہت پریشان رہتے ہیں۔ لوگ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سڑکوں پر میکڈم بچھانے ،ڈرنیج سسٹم کو بہتربنانے اور بجلی کی بحالی کولیکر سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایجنسی

Comments are closed.