لاک ڈاون کی وجہ سے تعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ، شہر و دیہات کی سڑکیں خستہ

ناقص میٹریل کے استعمال کرنے کے سبب چھ ماہ بعد ہی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل

سرینگر /31مئی: کوروناوائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاون کے نتیجے میں تعمیراتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوکے رہ گئیں ہے جس کے نتیجے میں شہر و گائوں کی سڑکیں خستہ حالی کی شکار ہوچکی ہے جس پر شہر وگائوں ایک ہی آواز ہے کہ سڑکوں کی خستہ حالی سے لوگوں کا عبورومرور دشوار بن گیا ہے جبکہ سڑکوں پر گہرے گڑھے ہونے کے نتیجے میں شاہراہیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے ۔بارشوں کا پانی ان گڑھوں میں جمع ہونے کے نتیجے میں راہ چلتے لوگوںکو گڑھے کہا ں ہے پتہ ہی نہیں چلتا جو لوگوں کے زخمی ہونے کا سبب بن جاتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کے نتیجے میں جاری لاک ڈاون سے تعمیراتی سرگرمیاں بند رہنے کی وجہ سے سڑکوں پر تعمیراتی اور مرمت کا کام بند ہونے سے شہر ودیہات کی سڑکیں خستہ ہے ۔ شہرو گائوں میں سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے ۔ سڑکوں کی خستہ حالی کے سبب لوگوں کو عبور و مرورمیں دشواریاں پیش آرہی ہے جبکہ بارشوں کے ایام میں ان گڑھوں میں بارش کا پانی جمع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے سڑک پر گڑھے کہاں پر ہے کچھ پتہ نہیں چلتا اور راہگیران گڑھوں میں چلتے چلتے گرکر زخمی ہوجاتے ہیں ۔ کھنڈرات نماء سڑکوں پر ٹرانسپورٹروں کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ شہر سرینگر کے مختلف علاقوں بشمول گرمائی راجدھانی سرینگر کے قلب لالچوک ،ڈلگیٹ، مہاراجہ بازار، کرانگر، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، بتہ مالو، خانیار، رعناواری، بہوری کد ل، نوہٹہ ، گوجوارہ اور دیگرشہر خاص کے علاقوں کے ساتھ ساتھ رام باغ، برزلہ ،باغات، کنی پورہ ، حضرتبل، لالبازار، صورہ ، بژھ پورہ و دیگر جگہوں پر سڑکیں اس قدر خستہ ہے کہ ان سڑکوں پر چلنا پھرنا مشکل بن گیا ہے ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپوارہ ،لالپورہ لولاب، زرہامہ، منز گام ، پتوشاہی، ترہگام ، ہندوارہ ، لنگیٹ اور دیگر علاقوں سے بھی لوگ سڑکوںکی خستہ حالی کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہے ۔ ادھر ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد، ڈھنگی وچھہ، بنہ پورہ ،کے علاقہ سوپور کے مین مارکیٹ ، ڈانگر پورہ، ڈائون ٹاون علاقوں کے ساتھ ساتھ دیگر درجنوں منسلک علاقوں میں بھی سڑکیں کافی خستہ ہوچکی ہے ۔ ادھر بانڈی پورہ کے لوگوں نے بھی سڑکوں کی خستہ حالی کے خلاف محکمہ آر انڈ بی کے خلاف سخت ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں کے دوران وادی میں برفباری اور بارشوں کے نتیجے میں سڑکوں سے میکڈم اُکھڑ گیا ہے جس کی وجہ سے سڑکیں پر گہرے گڑھے بن گئے ہیں تاہم ان سڑکوں کی مرمت کیلئے ابھی تک کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا ہے ۔ اس دوران وسطح ضلع بڈگام کے سپدن، ، گلوان پورہ، چودھری باغ کے علاوہ ضلع کے درجنو ں علاقوں کے لوگوںنے بھی اسی طرح سے سڑکوں کی خستہ حالی کے خلاف آواز اُٹھائی ہے ۔ ادھر وسطی ضلع گاندربل کے لار، گوشہ بُگ ، مانسبل، اور دیگر علاقوں میں بھی سڑکیں کھنڈات میں تبدیل ہوچکی ہے ۔ دریں اثناء جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ، ضلع شوپیاں، ضلع کولگام اور ضلع پلوامہ کے علاوہ قصبہ ترال میں بھی سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہہ بن چکی ہے ۔ وادی کے شمال و جنوب سے لوگوں نے سڑکوں کی خستہ حالی کے خلاف آواز اُٹھائی ہے تاہم محکمہ آراینڈ بی اور دیگر متعلقہ اداروں کی غفلت شعاری کے سبب سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے کیوں کہ ان سڑکوں کی مرمت و تعمیر کے دوران ناقص میٹریل کا استعمال کیا جاتا ہے جو معمولی بارش کے بعد واپس اُکھڑ جاتا ہے اور نتیجے کے طور پر سڑکیں مرمت کے چند روز بھی ہی پھر خستہ حالی کی شکار ہوتی ہے ۔ لوگوں نے اس حوالے سے سرکار سے اپیل کی ہے کہ وہ سڑکوں کی تجدید و مرمت کا کام فوری طور شروع کروائیں تاکہ لوگوں کو راحت نصیب ہو۔

Comments are closed.