
سرینگر 11مئی:وادی کشمےر میں جاری لاک ڈاءون سے54 روزبھی تجارتی ،کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگر مےاں معطل رہےں ۔ پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کی طرف سے لاک ڈاءون کے احکامات کو سختی سے عملایاگیا ۔ امتناعی احکامات پر عمل درامد کو یقینی بنانے کیلئے پولیس اور پیرا ملٹری فورسز جگہ جگہ تعینات ہے جن کی طرف سے اہم چوراستوں اور سڑکوں پر خاردار تاریں بچھائی گئی ہیں ۔ وادی کے سبھی اضلاع کے قصبوں اور شہروں میں ویرانی ہی ویرانی رہی اور اکا دکا لوگوں کو ہی پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھاگیا ۔ اس دوران سبھی اضلاع میں سختی کے ساتھ امتناعی احکامات کی پاسداری کو یقینی بنایاگیا ۔ ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں مسافروں کو پیدل چلتے ہوئے دیکھاگیا جبکہ کئی مریض بھی دربدر ہوئے ۔ شہر و دیگر قصبہ جات میں صورتحال یہ تھی کہ بازاروں اور سڑکوں پر صرف پولیس اور نیم فوجی اہلکار ہی نظر آرہے تھے اور نہ ہی کوئی گاڑی دوڑتی نظرآئی اور نہ ہی لوگوں کی آمدورفت تھی ۔ لوگ صبح سے لیکر شام تک پورا دن گھروں ہی کے اندر رہے اور کسی نے بھی باہر جانے کو ترجیح نہیں دی ۔ ہر سو سناٹا،سراسمگی،تناءو،اظفرابی ماحول اور غیر یقینی کیفیت کے نتیجے میں نا ہی کئی آدام اور نا آدام زاد نظر آرہا تھا ۔ سرینگر میں پارم پورہ میراکدل،بٹہ مالو،ٹینگہ پورہ،حیدرپورہ،نوگام بائی پاس،ہمہامہ کے علاوہ شہر خاص میں بھی متعدد جگہوں پر سڑکوں پر کھار دار تاریں نصب کی تھی ۔ پولیس اور فورسز نے اندرونی سڑکوں کو بھی سیل کیا تھا،جبکہ کار دار تاروں اور بکتر بند گاڑیوں سے سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحمل مسدود رہی ۔ اس صورتحال کے نتیجے مےں ہر گلی اور سڑک ویران اور بازار صحرائیں مناظر پیش کر رہے تھے ۔ سرینگر شہر میں ہر سو عجیب و غیریب ماحول اور کیفیت میں خاموشی دیکھنے کو ملی ہے ۔ بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،بڈگام ،گاندربل ،پلوامہ ،شوپیان اورکولگام میں بھی اسی طرح کی صورتحال رہی ۔ ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا، بازارنہیں کھلے اور لوگوں کی آمد و رفت معطل رہی ۔ جنوبی، شمالی اور وسطی کشمیر سے کسی بھی گاڑی کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ شوپیان،بانڈی پورہ،گاندربل،بارہمولہ،کولگام، اننت ناگ اور بڈگام میں بھی پبلک ٹرانسپورٹ اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں کرفیو جیسی صورتحال نظر آئی،جبکہ اضلاع میں داخل ہونے والے راستوں کو بند کیا گیا تھاجس کے نتیجے میں ان اضلاع میں کسی قسم کی نقل وحمل دیکھنے کو نہیں ملی ۔ یہی صورتحال شمالی کشمیر کے اضلاع میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں ہر سو سناٹا ہی سناٹا دیکھنے کو ملا ۔ وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام میں بھی جوں کی توں صورتحال دیکھنے کو ملی اور ہر سو تناءو کی منظر کشی دیکھنے کو ملی ۔ یونین ٹریٹری انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاءو کو روکنے کے لئے ریڈ زون قرار دیے جانے والے علاقوں میں سو فیصد لاک ڈاءون نافذ رہا اور ایسے علاقے کے چاروں اطراف لوگوں کی نقل و حرکت کے لئے مکمل طور پر سیل تھے ۔ کسی بھی شخص کو ان علاقوں سے باہر یا اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی ۔
Comments are closed.