بٹہ مالو کا کینسر مریض جس نے اب تک 50سے زائد خون کے پوائنٹ عطیہ کیا
کوروناوائرس کے بیچ ضرورتمند مریضوں کی مدد کرنے کا بھیڑا اُٹھارکھا ہے
عادل بشیر ڈار
سرینگر/02مئی: بٹہ مالو سرینگر کے ایک کینسر مریض نے کوروناوائرس میں لوگوں کی مدد کا بھیڑا اُٹھارکھا ہے جبکہ مریض نے آج تک وادی کے مختلف ہسپتالوں میں 50سے زائد خون کے پوائنٹ عطیہ کئے ہیں اس کے علاوہ ضرورتمند مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور دیگر سہولیات پہنچانے میں پیش پیش رہتا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بٹہ مالو سرینگر کا ایک نوجوان جو خود کینسر کی بیماری سے لڑ رہا ہے ان دنوں کوروناوائرس کی وباء میں لوگوں کی مدد کررہا ہے اور ضرورتمند مریضوں کی مختلف طریقوں سے مدد کرتا رہتا ہے۔ آفاق رشید خان ساکنہ بونہ پورہ بٹہ مالو سرینگر کو 2015میں کینسر کی تصدیق ہوئی اور کیمو تھیرپی سے کئی مرتبہ گزاراگیا ہے۔ مذکورہ نوجوان بچپن سے ہی سماجی کاموں میں پیش پیش رہتا تھا اور اس میں کینسر کی تصدیق ہونے کے بعد اور زیادہ حرارت ملی۔ آفاق کا کہنا ہے کہ کینسر کے مرض کی تصدیق ہونے کے بعد اسے معلوم ہوا کہ زندگی انسان کیلئے کتنی قیمتی ہے اور جو بھی شخص کسی بیماری میں مبتلاء ہوتا ہے اس کی مدد کرنا میں نے اپنا شعائر بنایا ہے کیوں کہ زندگی دوبارہ نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں حالات زیادہ تر مخدوش رہتے ہیں اور لوگ معاشی طور پر کافی کمزور ہوچکے ہیں اس پر کسی بیماری کا نمودار ہونا انسان کو توڑ دیتا ہے اس لئے ضرورتمند مریضوں کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار رہتا ہے خاص طورپر مریضوں کو درکار ادیاوت فراہم کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ آفاق خان نے اب تک وادی کشمیر کے مختلف طبی مراکز میں 51سے زائد خون کے پوائنٹ عطیہ کئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ آفاق اس وقت کوروناوائرس کی وباء کے بیچ بھی مریضوں کی مدد کرتا ہے خاص کر کوررناوائرس سے پریشان افراد کی مدد کرتا ہے۔
Comments are closed.