کپوارہ کے مختلف علاقوں میں دکانیں معمول کے مطابق رہتی ہے کھلی؛لوگ سماجی دوری اور لاک ڈاون پر عمل کرنے سے قاصر ، متعلقہ حکام تماشائی

سرینگر/20اپریل:سرحدی ضلع کپوارہ میں لاک ڈاون اور سوشل دوری کا دور دور تک کہیں نام و نشان موجود نہیں ہے ۔ ہایہامہ اور کپوارہ قصبہ میں دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہتی ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس تیزی کے ساتھ پھیلنے اور وادی کشمیر میں روزانہ درجنوں افراد اس مہلک وائرس میںمبتلاء رہنے اور سرکاری اور متعلقہ اداروں کی جانب سے بار بار سوشل دوری بنائے رکھنے کی اپیل کرنے کے باوجود بھی سرحدی ضلع کپوارہ میں لاک ڈاون اور کوروناوائرس کے چلتے سوشل دوری بنائے رکھنے کا کہیں پر نام و نشان موجود نہیں ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہایہامہ کپوارہ اور قصبہ کے کے مختلف علاقوں میں معمول کے مطابق دکانیں کھلی رہتی ہے جہاں پر لوگوں کی بھاری بھیڑ دکھائی دیتے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے وابستہ افسران اور اہلکار تماشائی بنے بیٹھے دکھتے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ بینکوں، اے ٹی ایموں کے باہر گراہکوں کا بھاری رش رہتا ہے جبکہ سبزی کی دکانوں ، میوہ اور کریانہ کی دکانوں پر لوگ ایسے جمع رہتے ہیں جیسے حالات معمول پر ہوں اور عید کا عرفہ ہو ۔ ذرائع کی اگر مانیں تو یہاں پر لاک ڈان کس چڑیا کا نام ہے لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہے بلکہ یہاں کے لوگ اس کو سستے میں لے رہے ہیں اور سرکار اور دیگر محکمہ جات کی جانب سے بار بار اس سے متعلق جاری ایڈوزئری کے باجود بھی اس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے اور اگر یہی صورتحال برقراررہی تو یہاں کے حالات بہت خراب ہونے والے ہیں کیوں کہ کووڈ 19سے بچنے کیلئے لاک ڈاون پر عمل ہی ایک موثر طریقہ ہے ۔

Comments are closed.