
جموں کشمیر میں کوروناوائرس کے مریضوں میں اضافہ کے پیش نظر؛14اپریل کے بعد یوٹی جے کے میں لاک ڈائون میں توسیع کا امکان
سرینگر/06اپریل: یوٹی جموںکشمیر میں کووڈ19تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے نتیجے میں یوٹی میں لاک ڈاون 14اپریل کے بعد بھی جاری رہ سکتا ہے ۔ کیوں کہ مرکزی سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ جہاں جہاں کورناوائرس پھیل رہا ہے وہاں پر لاک ڈاون میں توسیع کی جائے گی اور اس ضمن میں مرکزی سرکار نے جن سینئر افسران کو متعین کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ملک بھرمیں لاک ڈاون جاری رکھنا اب ممکن نہیں ہے تاہم جہاں پر وائرس کا زیادہ اثر ہے وہاں لاک ڈاون جاری رکھنا ضروری بن جاتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں کوروناوائرس میں تشویشناک حد تک اضافہ ہورہا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں میں دن بدن خوف پھیلتا جارہا ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ نے سخت بندشیں عائد کررکھی ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ جہاں ملک بھر میں کووڈ 19کے پیش نظر لاک ڈاون جاری رکھنا ممکن نہیں ہے تاہم یو ٹی جموں کشمیر میں جاری رہنے کا امکان ہے کیوں کہ یہاں پر کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مرکزی حکومت 14 اپریل کو ختم ہونے والے لاک ڈاؤن کا جائزہ لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ تاہم ، تین سینئر عہدیداروں نے کہا کہ اس کا انحصار ہر ریاست کی صورتحال کے تخمینہ پر ہے اور ان اضلاع میں لاک ڈاون اور پابندیاں جاری رکھی جائیں گی جہاں کورونا وائرس کا اثر جاری رہے گا۔ کچھ شہروں میں حکام نے لاک ڈاؤن سے منسلک پابندیوں کو سخت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس وبا پر قابو پانے کے لئے اس کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا ، ‘اگر لوگ قوانین پر سنجیدگی سے عمل نہیں کرتے ہیں اور معاملات میں اضافہ ہوتا رہتا ہے تو پھر لاک ڈاؤن کو بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو سکتا ہے۔ ممبئی اور مہاراشٹر کے شہری علاقوں میں اسے دو ہفتوں تک بڑھایا جاسکتا ہے‘۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس ہفتے مرحلہ وار انداز میں ملک تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن سے باہر آجائے گا۔ جنوبی ایشیاء میں 2،902 معاملات میں ہندوستان سب سے زیادہ کورونا سے متاثر رہا جس میں سے 68 کی موت ہوچکی ہے۔مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کے 537 واقعات کی تصدیق ہوئی ہے اور 26 افراد کی موت ہوئی ہے۔حکومت 14 اپریل کو ختم ہونے والے لاک ڈاؤن کا جائزہ لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ تاہم ، تین سینئر عہدیداروں نے کہا کہ اس کا انحصار ہر ریاست کی صورتحال کے تخمینہ پر ہے اور ان اضلاع میں لاک ڈاون اور پابندیاں جاری رکھی جائیں گی جہاں کورونا وائرس کا اثر جاری رہے گا۔گذشتہ ہفتے جنوبی ایشیاء میں کووڈ۔ 19 کے معاملات کی تعداد دوگنا سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ ماہرین صحت نے اس خطے میں ایک وبا کا انتباہ دیا ہے جو دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ ہے۔ یہ پہلے سے ہی صحت عامہ کے کمزور نظاموں کو اور بھی متاثر کرسکتا ہے۔(سی این آئی )
Comments are closed.