کوروناوائرس کی تیزی کے ساتھ پھیلائو کے بیچ ذرائع ابلاغ سرگرم
میڈیا سے وابستہ ہر فرد اپنی جان پر کھیل کر عوام تک صحیح خبریں پہنچانے کیلئے میدان عمل میں
سرینگر/یکم اپریل: کوروناوائرس کے تیزی کے سات پھیلاء کے باوجود بھی اپنے آپ کو خطرات میں ڈالتے ہوئے میڈیا سے وابستہ صحافی، رپورٹر، کیمرہ مین ، نیوز ایڈیٹر اور دیگر سٹاف عوام تک صحیح خبریں پہنچانے میں اپنا رول نبھارہے ہیں اور کووڈ 19کے خلاف جنگ میں بھر پور تعاون پیش کررہے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلائو کی وجہ سے جہاں ایک طرف لوگ گھروں میںرہنے کو ترجیح دے رہے ہیں دوسری طرف طبی عملہ ،پولیس ، پی ایچ ای ، پی ڈی ڈی اور فوڈ سپلائز کے علاوہ دیگر اہم شعبوں سے وابستہ افراد لوگوں کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں جبکہ شعبہ صحافت بھی اس آفت کی گھڑی میں لوگوںکو صحیح اور بااثر خبروںسے روشناس کررہے ہیں۔ شعبہ صحافت سے جڑے صحافی، رپورٹر ، کارسپانڈنٹ ، کیمرہ مین ،ڈیسک ایڈیٹر، نیوز ایڈیٹر ، کمپورٹر آپریٹر اور دیگر عملہ جن میں ڈرائیور حضرات بھی شامل ہیں اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اپنے فرائض بخوبی انجام دے رہے ہیں ۔ اس وارئرس سے براہ راست مقابلہ میڈیکل فرٹرنٹی کو ہے تاہم میڈیا سے وابستہ افراد بھی دوسری صف میں کوروناوائرس سے متعلق تمام صحیح جانکاری لوگوں تک پہنچانے اور سرکار تک پہنچانے میں اہم رول اداکررہے ہیں جبکہ سرکاری احکامات اور ہدایت کو بھی عام لوگوں تک پہنچانے میں میڈیا کا ہی رول ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں گذشتہ تیس برسوں سے جو حالات ہیں ان مشکل سے مشکل حالات میں بھی میڈیا سے وابستہ افراد نے بہترین کام کیا ہے ۔ جس کا برملااظہار حکومتی اداروں اور دیگر عالمی تنظیموں نے وقت وقت پر کیا ہے ۔ اس وقت جب کوروناوائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اب سبھی لوگ اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں تاہم میڈیا سے وابستہ افراد آج بھی گھروں سے نکل کر عوامی خدمت میں جٹے ہوئے ہیں ۔تاہم آج بھی ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کو کہیں کہیں پر رُکاوٹوں کو سامنا کرنا پڑرہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھڑنا پڑتا ہے ۔ ذرائع ابلاغ کی کاوشوں اور اس آفت میں کام کرنے کیلئے ان کی سراہنا کرنا لازمی بنتا ہے۔ یاد رہے کہ دنیا بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی کوروناوائرس بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے ۔ اور آئے روز آدھ درجن کے قریب افراد روزانہ اس وائرس میں مبتلاء ہورہے ہیں ۔
Comments are closed.